تین سو یونٹ مفت بجلی کا وعدہ کرنے والی بی جے پی نے پی پی اے سی میں اضافہ کر کے دہلی والوں پر مہنگائی مسلط کر دی: دیویندر یادو

سری لنکا میں زیارت سے واپس آتی بس پہاڑی راستے پر کھائی میں گر گئی، حادثے میں 21 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔ بس کورونیگالا جا رہی تھی، حادثہ موڑ کاٹتے وقت پیش آیا

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی میں اس کی ’ٹرپل انجن‘ حکومت نے عوام کو مفت بجلی دینے کے بجائے بجلی کے بلوں میں پاور پرچیز ایڈجسٹمنٹ کوسٹ (پی پی اے سی) کے ذریعے مہنگائی کا ایک اور جھٹکا دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں بی جے پی بھی عام آدمی پارٹی کی طرح بجلی کمپنیوں کے مفادات کے تحفظ میں مصروف ہے۔

دیویندر یادو نے بتایا کہ ڈی ای آر سی (دہلی الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن) نے مختلف ڈسکام کمپنیوں کو پی پی اے سی کی مد میں اضافی وصولی کی اجازت دی ہے۔ اس کے تحت بی ایس ای ایس یمنا 13.33 فیصد، بی ایس ای ایس راجدھانی 13.54 فیصد اور ٹاٹا پاور 19.22 فیصد اضافی پی پی اے سی چارجز بجلی کے بلوں میں شامل کریں گی، جس کی دہلی کانگریس مخالفت کرتی ہے۔

دیویندر یادو نے سوال اٹھایا کہ جب بی جے پی حکومت کو علم تھا کہ گرمیوں میں بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوگا تو پیشگی انتظام کیوں نہیں کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ تین مہینوں کے لیے پی پی اے سی میں اضافہ کر کے بی جے پی حکومت دہلی کے عوام پر معاشی بوجھ ڈال رہی ہے۔ بجلی کے بلوں میں پہلے ہی توانائی چارج، فکسڈ چارج، سرچارج، ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن چارج اور 7 فیصد پنشن چارج شامل کیے جا رہے ہیں۔


یادو نے یاد دلایا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت کے دوران بھی عوام پر بجلی کے بوجھ میں اضافہ کیا گیا تھا۔ جولائی 2024 میں 9 فیصد، جون 2023 میں 10 فیصد، جولائی 2022 میں 6 فیصد پی پی اے سی اور اکتوبر 2021 میں پنشن چارج کو 5 فیصد سے بڑھا کر 7 فیصد کر دیا گیا تھا۔ ان کے مطابق عام آدمی پارٹی نے ڈی ای آر سی کے ذریعے بجلی کمپنیوں پر 27 ہزار کروڑ روپے کا قرض چھوڑا، جس کی بھرپائی کا جواز بی جے پی نے بجلی کے نرخ بڑھا کر عوام پر ڈال دیا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابی وعدہ کیا تھا کہ دہلی والوں کو 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی، مگر حکومت میں آنے کے بعد اس پر عمل کرنے کے بجائے کھپت کے بڑھنے پر پی پی اے سی میں اضافہ کر کے بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

دیویندر یادو نے یہ بھی پوچھا کہ بی جے پی حکومت سی اے جی کی رپورٹ کی روشنی میں بجلی کمپنیوں کے کھاتوں کی جانچ کیوں نہیں کرا رہی اور ڈی ای آر سی کی خامیوں کو کیوں نہیں اجاگر کر رہی؟ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان صرف ظاہری سیاسی لڑائی ہے، حقیقت میں دونوں پارٹیاں سرمایہ داروں کے مفادات کی محافظ ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی کے عوام کی فلاح اور ترقی کے لیے 100 دن کا وقت مانگا تھا، مگر آج وہ ہر 15-20 دن میں مہنگائی کا نیا جھٹکا دے کر عوام کی کمر توڑ رہی ہے۔ گیس سلنڈر، دودھ، پٹرول-ڈیزل، سبزیاں، دالیں، خوردنی تیل اور مصالحوں کی قیمتوں میں اضافے سے بی جے پی کا سرمایہ دار دوست چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔