جموں و کشمیر: عمر عبداللہ کی نظربندی بھی ختم، آزادی کا پروانہ جاری

پی ڈی پی نے عمر عبداللہ کی نظر بندی ختم ہونے کا استقبال کیا ہے اور ساتھ ہی یہ مطالبہ کیا ہے کہ ان کی پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی کو بھی جلد از جلد آزاد کیا جائے جو اب بھی پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ کی نظربندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے منگل کے روز یہ حکم نامہ جاری کیا۔ اس سے قبل عمر عبداللہ کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی نظربندی کو بھی گزشتہ دنوں ختم کیا گیا تھا جس کے بعد میڈیا کے سامنے انھوں نے بیان دیا تھا کہ جب تک سبھی نظر بند لوگوں کو آزاد نہیں کیا جاتا، ان کی آزادی بے معنی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ 5 اگست کو سنایا گیا تھا اور اسی دوران عمر عبداللہ کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان پر پی ایس اے (پبلک سیفٹی ایکٹ) لگا دیا گیا تھا۔ عمر عبداللہ پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے فیس بک پوسٹ کے ذریعہ لوگوں کو مشتعل کرنے کا کام کیا تھا۔ اس معاملے میں عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ نے سپریم کورٹ میں عرضی بھی داخل کی تھی۔

بہر حال، عمر عبداللہ کی نظربندی ختم کیے جانے کے بعد پی ڈی پی (پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی) کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ پی ڈی پی نے حکومت کے ذریعہ عمر عبداللہ کی نظر بندی ختم کرنے کا استقبال کیا ہے اور ساتھ ہی یہ مطالبہ کیا ہے کہ حکومت جلد از جلد محبوبہ مفتی اور ان کے دیگر سبھی سیاسی قیدیوں کو آزاد کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔