پولس کے اعتراض کے باوجود ’رام رحیم‘ سے ملی ہنی پریت، بی جے پی حکومت پر اٹھے سوال

اس ملاقات کے پیچھے کی وجہ ریاست کی کھٹر حکومت کا زبردست دباؤ بتایا جا رہا ہے۔ خبروں کے مطابق گزشتہ طویل مدت سے ضلع اور جیل انتظامیہ پر ہنی پریت اور رام رحیم کی ملاقات کرانے کا دباؤ تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے روہتک کے سناریا جیل میں عصمت دری اور قتل کے الزامات میں قید ڈیرا سچا سودا سربراہ رام رحیم سے اس کی معاون ہنی پریت کی ملاقات ہو گئی ہے۔ ملی جانکاری کے مطابق پیر کے روز دوپہر بعد ہنی پریت تین وکیلوں کے ساتھ سناریا جیل پہنچی اور رام رحیم سے کچھ دیر ملاقات کرنے کے بعد لوٹ گئی۔ اس کے ساتھ آئے تین میں سے دو وکیل اسی کے ساتھ لوٹ گئے جب کہ تیسرا وکیل جیل کے اندر ہی رکا رہا وار تھوڑی دیر کے بعد نکلا۔

رام رحیم کی نام نہاد بیٹی اور سب سے خاص رازدار ہنی پریت گزشتہ 6 نومبر کو ضمانت ملنے کے بعد جیل سے باہر آئی ہے۔ جیل سے نکل کر وہ سیدھے سرسا واقع رام رحیم ڈیرے پہنچی اور وہیں رہ رہی ہے۔ سا دوران وہ لگاتار جیل میں بند رام رحیم سے ملنے کی کوششیں کر رہی تھی، لیکن اجازت نہیں ملنے کی وجہ سے ملاقات نہیں ہو پائی تھی۔ لیکن پیر کے روز اچانک ملاقات ہونے کی خبر نے سب کو حیران کر دیا۔


غور طلب ہے کہ ہنی پریت اور رام رحیم کی یہ ملاقات سرسا پولس کے اعتراض کے باوجود ہوئی ہے۔ ملی جانکاری کے مطابق ہنی پریت نے جیل انتظامیہ کو درخواست دے کر ملاقات کی اجازت مانگی تھی۔ اس پر جیل انتظامیہ نے سرسا کے پولس سپرنٹنڈنٹ کو خط لکھ کر پوچھا تھا کہ سرسا پولس کو اسے ملاقات کو لے کر کوئی اعتراض تو نہیں ہے۔ خبر ہے کہ سرسا کے ایس پی نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھیجے اپنے جواب میں کیس کی جانچ اور قانون نظام متاثر ہونے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اس ملاقات پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔

اس ملاقات کے پیچھے ریاست کی بی جے پی حکومت کا زبردست دباؤ وجہ مانا جا رہا ہے۔ کہاں جا رہا ہے کہ گزشتہ طویل مدت سے ضلع انتظامیہ سے لے کر جیل انتظامیہ پر ہنی پریت اور رام رحیم کی ملاقات کرانے کا بھاری دباؤ تھا۔ بی جے پی کے کئی وزیر، یہاں تک کہ ریاست کے وزیر داخلہ تک کھل کر رام رحیم سے ہنی پریت کی ملاقات کی وکالت کر رہے تھے۔ ایسے میں جیل انتظامیہ کا دباؤ میں آنا کوئی بڑی بات نہیں مانی جائے گی۔


بتا دیں کہ ڈیرا سچا سودا کے بابا گرمیت رام رحیم کی سب سے بڑی رازدار اور منھ بولی بیٹی ہنی پریت قریب ایک مہینے پہلے 6 نومبر کو دو سال جیل مین رہنے کے بعد انبالہ جیل سے ضمانت پر رہا ہو کر باہر آئی ہے۔ عصمت دری کیس میں 25 اگست 2017 کو رام رحیم کی گرفتاری کے بعد پنچ کلا میں پیدا تشدد کے پیچھے ہنی پریت کا ہی ہاتھ مانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہنی پریت پر وطن غداری کا الزام بھی تھا، لیکن سماعت کے دوران اس دفعہ کو ہٹا لیا گیا تھا۔ اس کے بعد صرف ضمانتی دفعات رہ جانے کے بعد ہنی پریت کی ضمانت کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔

غور طلب ہے کہ رام رحیم کو اگست 2017 میں دو خواتین کے ساتھ عصمت دری کرنے کے معاملے میں 20 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ 16 سال پہلے ایک صحافی کے قتل معاملے میں بھی اس سال جنوری میں پنچ کلا واقع خصوصی سی بی آئی عدالت نے رام رحیم اور تین دیگر کو تاحیات جیل کی سزا سنائی تھی۔ فی الحال 51 سالہ رام رحیم روہتک کی سکت سیکورٹی والی سناریا جیل میں بند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔