دیوبند: بابری مسجد پر فیصلہ آنے سے قبل پولس متحرک، افواہوں پر توجہ نہ دینے کی تلقین

بتایا گیا کہ پولس کپتان نے مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ ایودھیا کیس سے متعلق عدالتی فیصلہ آنے کے دن احتیاط کے طور پر مدرسے کے طلبا کو کیمپس سے باہر جانے کی اجازت نہ دیں

ایس ایس پی دینش کمار پی مدارس کے ذمہداران سے ملاقات کرتے ہوئے، تصویر عارف عثمانی
ایس ایس پی دینش کمار پی مدارس کے ذمہداران سے ملاقات کرتے ہوئے، تصویر عارف عثمانی
user

عارف عثمانی

دیوبند: ملک کے انتہائی حساس بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر پولیس انتظامیہ پوری طورپر مستعد ہو گئی ہے۔ ہفتہ کے روز ایس ایس پی سہارنپور نے عالمی شہرت یافتہ اسلامی و دینی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند میں علماء سے ملاقات کی۔ پولس کی طرف سے امن و امان کی فضا برقرار رکھنے اور کسی بھی طرح کی افواہ پر توجہ نہ دینے کی تلقین کی گئی۔ ملاقات کے دوران دار العلوم کے علاوہ علاقہ کے دیگر مختلف مدارس کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

اہم اور قدیم مسئلہ بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ پر طویل عدالتی کارروائی کے بعد اب نومبر کے وسط تک سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔ دونوں فریق کی ’عقیدت‘ سے جڑے اس حساس تنازعہ کے فیصلہ کے دوران علاقہ میں امن وامان اور باہمی ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے پولس سرگرم عمل نظر آ رہی ہے۔ اسی سلسلہ میں ضلع پولس کپتان دنیش کمار پی ہفتہ کی دوپہر دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ پہنچے تھے۔


تقریباً دو گھنٹے تک جاری اس میٹنگ کو انتہائی خفیہ رکھا گیا اور میڈیا سے منسلک افراد کو میٹنگ کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں اس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ایودھیا کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ماحول کو کس طرح پرسکون اور خوشگوار بنائے رکھا جائے۔ ملاقات کے دوران دارالعلوم وقف دیوبند، جامعہ امام محمد انور شاہ، جامعۃ الشیخ، دارالعلوم زکریا سمیت دیوبند کے دیگر مدارس کی ذمہ داران موجود تھے۔

بتایا گیا کہ پولس کپتان نے مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ ایودھیا کیس سے متعلق عدالتی فیصلہ آنے کے دن احتیاط کے طور پر مدرسے کے طلبا کو کیمپس سے باہر جانے کی اجازت نہ دیں۔ اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ اس دن کوئی مدرسے کا طالب علم ٹرین اور بس میں سفر نہ کرے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی افواہوں کو نظر انداز کریں اور تمام مدرسوں کو بھی اپنی سطح پر امن اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی اپیل جاری کرنی چاہئے۔


میٹنگ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی دنیش کمار پی نے کہا کہ آنے والے وقت میں امن و آشتی قائم رکھنے کے لئے علماء سے ملاقات کی گئی ہے،جس میں سبھی کا تعاون مل رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نظر رکھی جارہی ہے اور کوئی شخص اگر بدامنی پھیلانے کی کوش کرے گا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 02 Nov 2019, 10:29 PM