دہلی کے مہرولی علاقہ میں بلڈوزر سے انہدامی کارروائی جاری، سڑکوں پر اترے مشتعل لوگ، پولیس فورس تعینات

ہائی کورٹ کے حکم کے تحت ڈی ڈی اے نے مہرولی کی ایک کالونی میں چار عمارتوں میں بنے تقریباً 50 فلیٹوں کو بلڈوزر کے ذریعے منہدم کر دیا، اس سے مشتعل لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ڈی ڈی اے (دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے جمعہ کے روز مہرولی میں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی کئی تین اور چار منزلہ عمارتوں کو منہدم کر دیا۔ اس کارروائی پر مقامی باشندگان نے سخت رد عمل ظاہر کیا اور احتجاج کیا۔ دریں اثنا، علاقہ میں بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔

مقامی لوگوں نے کہا کہ ڈی ڈی اے نے اندھیریا موڑ پر واقعہ اولیا مسجد کے نزید دو تین منزلہ عمارتوں اور جھونپڑیوں کو منہدم کر دیا ہے۔

قبل ازیں، ہائی کورٹ کے حکم کے تحت ڈی ڈی اے نے مہرولی کی گھسیا کالونی میں چار عمارتوں میں بنے تقریباً 50 فلیٹوں کو بلڈوزر کے ذریعے منہدم کر دیا، اس سے مشتعل لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے گھروں کو بغیر کسی اطلاع کے مہندم کیا جا رہا ہے، جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام متاثرین کو پہلے ہی نوٹس دیا جا چکا ہے۔


ڈی ڈی اے افسر جمعہ کے روز لاؤ لشکر کے ساتھ گھسیا کالونی پہنچے تھے۔ اطلاع موصول ہوتے ہی متاثرہ افراد گھروں سے باہر نکا آئے۔ انہوں نے ڈی ڈی اے کے افسران سے انہدامی کارروائی روک دینے کی اپیل کی اور اپنے کاغذات بھی ظاہر کئے لیکن ڈی ڈی اے افسران نے ایک نہیں سنی۔ افسران کا کہنا تھا کہ یہ زمین آثار قدیمہ اور وقف بورڈ سے وابسہ ہے اور ایک قدیمی پارک کا حصہ ہے۔ لوگوں کو یہ بھی بتایا گیا کہ ان عمارتوں کو مہندم کرنے کا حکم ہائی کورٹ نے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ مہینے ایل جی کے حکم پر یہاں کے لوگوں کو نوٹس پیش کرنا شروع کیا گیا تھا۔ وہیں، تقریباً 15 دن قبل لوگوں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ گھروں کو خالی کر دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔