مودی حکومت کے دوران جمہوریت کو خطرہ لاحق: اپوزیشن جماعتیں

سی پی آئی کے زیر انتظام ریلی میں اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کا مضبوط اتحاد نظر آیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: کئی برسوں کے وقفہ کے بعد سی پی آئی (ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی) نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں جمعرات کو ’بھاجپا بھگاؤ، دیش بچاؤ ریلی‘ کا انعقاد کیا۔ اس ریلی میں جہاں مرکز میں برسر اقتدار این ڈی کے کی تمام مخالف جماعتیں موجود تھیں وہیں سی پی آئی نے جے این یو طلبا یونین کے سابق طالب علم کنہا کمار کو اپنا چہرہ بنا کر پیش کیا۔

سی پی آئی کی ریلی میں اگلے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اقتدار سے باہر کرنے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کا مضبوط اتحاد نظر آیا جس میں رہنماؤں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں جمہوریت خطرے میں ہے۔

ریلی میں غلام نبی آزاد، شرد یادو، سی پی آئی- ایم ایل کے دیپانکر بھٹاچاریہ، سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانچھی، این سی پی کے ڈی پی ترپاٹھی اور آر جے ڈی کے رام چندر پوروے سمیت سی پی آئی کے تمام سینئر رہنما موجود تھے۔

اس موقع پر جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبا یونین کے سابق صدر اور سی پی آئی لیڈر کنہیا کمار نے کہا کہ سال 2014 کے لوك سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی نے کئی خوشنما وعدے کئے تھے لیکن حکومت بننے کے بعد اس نے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے اثرات والی این ڈی اے حکومت آئین کے اصل ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جسے ملک کے عوام اور ان کی پارٹی برداشت نہیں کرے گی۔

کنہیا نے اپنی تقریب میں کئی مرتبہ ملک کی بے روزگاری اور کسانوں کی بدحالی کا ذکر کیا۔ انہوں نے مودی حکومت پر الزام لگایا کہ ایک طرف تو بڑے صنعت کاروں کا تین لاکھ سولہ ہزار کروڑ سے زیادہ کا قرض معاف کر دیا جاتا ہے اور دوسری طرف کسانوں کا 5 روپے، 10 روپے اور 100 روپے کا قرض معاف کیا جاتا ہے۔

تاریخی گاندھی میدان میں منعقدہ سی پی آئی کی ریلی میں شامل کانگریس، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، لوک تانترک جنتا دل (ایل جے ڈی یو)، ہندوستانی عوام مورچہ (ہم)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، سماج وادی پارٹی (ایس پی)، مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم)، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (مارکسی-لینن) اور دیگر جماعتوں نے بی جے پی کے خلاف مضبوط اپوزیشن اتحاد کا مظاہرہ کیا۔

دریں اثنا لوگوں سے سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کئے گئے وعدے پورے نہ کرنے والی مرکز کی بی جے پی قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کو اقتدار سے اکھاڑ پھینکنے کی اپیل کی گئی۔ تمام رہنماؤں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں جمہوریت، آئین اور جمہوریت کو کامیاب بنانے کے لئے قانون کے ساتھ عمل کرنے والے اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔