’جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا‘، 141 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر سونیا گاندھی کا بیان

کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی نے کہا کہ اس حکومت نے پارلیمنٹ میں بالکل درست اور جائز مطالبات اٹھانے والے لوگوں کے خلاف ایسی کارروائی کر کے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سونیا گاندھی / سوشل میڈیا</p></div>

سونیا گاندھی / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اپوزیشن کے 141 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی نے کہا کہ اس حکومت نے پارلیمنٹ میں بالکل درست اور جائز مطالبات اٹھانے والے لوگوں کے خلاف ایسی کارروائی کر کے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ سونیا گاندھی کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کر رہی تھیں۔

انہوں نے کہا، ’’اس حکومت نے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ اس سے پہلے کبھی اپوزیشن کے اتنے ارکان اسمبلی کو ایوان سے معطل نہیں کیا گیا تھا اور وہ بھی محض ایک منصفانہ اور جائز مطالبہ ایوان کے سامنے رکھنے پر۔‘‘

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے 13 دسمبر کے غیر معمولی واقعات پر وزیر داخلہ سے صرف ایک بیان طلب کیا تھا، جس میں دو دراندازوں نے لوک سبھا کے چیمبر میں داخل ہو کر بڑے پیمانے پر سیکورٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رنگین دھواں اڑا دیا تھا۔ جس تکبر کے ساتھ اس درخواست پر غور کیا گیا اس کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔‘‘


خیال رہے کہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے سلسلے میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے منگل کو ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر مزید 49 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا۔ جس کے بعد اس اجلاس میں معطل ارکان کی کل تعداد 141 ہو گئی ہے، یہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں سب سے بڑی معطلی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈر فاروق عبداللہ، کانگریس لیڈر ششی تھرور اور کارتی چدمبرم، این سی پی کی سپریا سولے اور سماج وادی پارٹی کی ڈمپل یادو ان ارکان پارلیمنٹ میں شامل ہیں جنہیں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کارروائی میں خلل ڈالنے پر معطل کیا۔

قبل ازیں، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر کہا، ’’مودی-شاہ نے ایوان کے وقار کی توہین کی ہے۔ سیکورٹی میں سنگین لاپرواہی کے باوجود وہ پارلیمنٹ میں آ کر کوئی بیان نہیں دیتے۔ مجھے بہت دکھ ہے کہ تاریخ میں پہلی بار اتنے ارکان اسمبلی کو معطل کیا گیا ہے۔ یہ جمہوریت کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے اور ایوان کے وقار کی گہری توہین ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔