پارلیمنٹ میں داخلے پر عائد پابندی ہٹانے کو لے کر صحافیوں نے نکالا مارچ

ملک کے مشہور و معروف صحافیوں نے آج پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ نکالا، صحافیوں کا مطالبہ ہے کہ پارلیمنٹ میں صحافیوں کے داخلے پر عائد پابندی ہٹائی جائے کیونکہ اس سے ان کے کام پر اثر پڑ رہا ہے۔

پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ نکالتے صحافی، تصویر قومی آواز/وپین
پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ نکالتے صحافی، تصویر قومی آواز/وپین
user

قومی آوازبیورو

پارلیمانی اجلاس کے دوران صحافیوں کے پارلیمنٹ میں داخلے پر پابندی کے خلاف ملک کے مشہور و معروف مدیران، صحافیوں اور فوٹو جرنلسٹس نے آج پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ نکالا۔ صحافیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مستقل پاس والے صحافیوں کو پارلیمنٹ احاطہ اور راجیہ سبھا و لوک سبھا کے پریس سیکشن میں داخلے کی اجازت دی جانی چاہیے تاکہ وہ ایوان کی کارروائی کو پہلے کی طرح باضابطہ طور پر کور کر سکیں۔

تصویر قومی آواز/وپین
تصویر قومی آواز/وپین

حکومت نے کووڈ ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کے پارلیمنٹ میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ صحافیوں نے کہا ہے کہ جولائی میں لوک سبھا سربراہ نے طے کیا تھا کہ پارلیمنٹ کو مستقل پاس ہولڈرس کو کور کرنے کے لیے صحافی پہلے کی طرح طویل راہ گیر بن جائیں گے، اس فیصلے کو نافذ کیا جانا چاہیے۔ وہیں پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال کے پاس بنائے جانے پر لگائی گئی روک کو ہٹاتے ہوئے پہلے کی طرح نئے پاس بنائے جائیں۔

تصویر قومی آواز/وپین
پارلیمنٹ میں داخلے پر عائد پابندی ہٹانے کو لے کر صحافیوں نے نکالا مارچ
پارلیمنٹ میں داخلے پر عائد پابندی ہٹانے کو لے کر صحافیوں نے نکالا مارچ

صحافیوں کا کہنا ہے کہ جن صحافیوں کو اجلاس کی پوری مدت کے لیے پاس مل جاتے تھے، انھیں پہلے کی طرح ہی بنایا جانا چاہیے تاکہ وہ ایوان کی کارروائی کو کور کر سکیں کیونکہ صحافیوں کے داخلے پر پابندی کے سبب ان کی ملازمت اور سروس بھی متاثر ہوتی ہے۔ اس سے انھیں چھٹنی کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */