غازی آباد کے ہریش رانا کو ’مرضی کی موت‘ دینے کا مطالبہ، سپریم کورٹ نے ایمس سے ایک ہفتہ میں رپورٹ طلب کی
میڈیکل رپورٹ دیکھنے کے بعد جسٹس جے بی پاردیوالا کی صدرات والی بنچ نے کہا کہ ’’اسے ایسے ہی نہیں چھوڑا جا سکتا، ہمیں کچھ کرنا ہوگا۔‘‘ معاملہ کی اگلی سماعت 18 دسمبر کو ہوگی۔

سنگین طور پر بیمار غازی آباد کے ہریش رانا کے متعلق سپریم کورٹ نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) سے رپورٹ طلب کی ہے۔ ہریش رانا کے والدین نے عدالت سے انہیں ’پیسیو اتھنیسیا‘ (مرضی کی موت) دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس عمل میں مریض کو زندہ رکھنے والے علاج کو روک کر اسے مرنے دیا جاتا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے نوئیڈا کے ضلع اسپتال سے 31 سالہ ہریش رانا کی رپورٹ طلب کی تھی۔ ضلع اسپتال کی میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’اس کی حالت انتہائی خراب ہے۔ اس کے صحت یاب ہونے کی امید نہ کے برابر ہے۔ مسلسل بستر پر رہنے کے سبب اس کے جسم پر بیڈ شور (زخم) ہو گئے ہیں۔ وہ بہت تکلیف میں ہے۔‘‘
میڈیکل رپورٹ کو دیکھنے کے بعد جسٹس جے بی پاردیوالا کی صدرات والی بنچ نے کہا کہ ’’اسے ایسے ہی نہیں چھوڑا جا سکتا، ہمیں کچھ کرنا ہوگا۔‘‘ اس کے بعد عدالت نے دہلی کے ایمس کو میڈیکل بلیٹن تیار کر بدھ (17 دسمبر) تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ 18 دسمبر کو معاملے کی اگلی سماعت ہوگی۔
واضح رہے کہ چنڈی گڑھ میں رہ کر تعلیم حاصل کر رہے ہریش رانا 2013 میں اپنے پیئنگ گیسٹ ہاسٹل کی چوتھی منزل سے گر گئے تھے۔ حادثہ کے سبب ان کے سر میں کافی سنگین چوٹیں آئی تھیں، اس کے بعد سے وہ مسلسل بستر پر ہے۔ ان کی حالت 100 فیصد معذور کی سی ہے۔ ان کی زندگی وینٹی لیٹر پر ہونے کے سبب ہی اب تک چل رہی ہے۔ بیٹے کی صحت یابی کی امید چھوڑ چکے والدین اب چاہتے ہیں کہ اسے پیسیو یوتھناسیا (مرضی کی موت) دے دی جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔