اتراکھنڈ: وزیر اور سابق اسمبلی اسپیکر پریم چند اگروال کا انتخاب کالعدم قرار دینے کا مطالبہ، ہائی کورٹ سے نوٹس جاری

عرضی گذار کی جانب سے اگروال کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہوں نے انتخابات کے دوران صوابدیدی فنڈ کا غلط استعمال کیا اور تقریباً 5 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نینی تال: اتراکھنڈ اسمبلی انتخابات کے دوران مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور اسمبلی اسپیکر صوابدیدی فنڈ کے مبینہ غلط استعمال کے معاملے میں اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے منگل کو کابینی وزیر اور اسمبلی کے سابق اسپیکر پریم چند اگروال کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس منوج کمار تیواری کی بنچ میں ہوئی۔ اگروال کے انتخاب کو جن ایکتا پارٹی کے رشی کیش سے امیدوار کنئی دھنئی کی جانب سے ایک انتخابی عرضی کے ذریعے چیلنج کیا گیا ہے۔

عرضی گذار کی جانب سے اگروال کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے ضابطہ اخلاق کے دوران صوابدیدی فنڈ کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا اور تقریباً پانچ کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی۔ عرضی میں ثبوت کے طور پر عرضی گذار کی جانب سے 4975 روپے کے دو ڈیمانڈ ڈرافٹ بھی منسلک کیے گئے ہیں۔ قبل ازیں عدالت نے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے پوچھا تھا کہ کیا یہ عرضی الہ آباد ہائی کورٹ کے قوانین کے تحت دائر کی گئی ہے یا نہیں۔


رجسٹرار جنرل کی رپورٹ کے بعد عدالت نے عرضی کو منگل کو سماعت کے لیے قبول کر لیا اورکابینی وزیر پریم چندر اگروال سمیت ریاستی حکومت، چیف الیکشن کمیشن، ریاستی الیکشن کمیشن اور اسمبلی سکریٹری کو نوٹس جاری کی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 25 مئی کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔