دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت کا 76 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ پیش

وزیر خزانہ آتشی نے اپنے بجٹ میں ’وزیر اعلیٰ مہیلا سمّان اسکیم‘ متعارف کراتے ہوئے خواتین کو ہر ماہ 1000 روپئے دیئے جانے جبکہ تعلیم کے لیے 16,396 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا اعلان کیا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی حکومت کی وزیر خزانہ آتشی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے قبل / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی حکومت کی وزیر خزانہ آتشی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے قبل / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کی عام آدمی پارٹی کی وزیر خزانہ آتشی نے دہلی اسمبلی میں آج اپنی حکومت کا دسواں بجٹ پیش کیا۔ 76 ہزار کروڑ روپئے کے پیش کیے گئے اس بجٹ میں انہوں نے کئی اہم اعلانات کیے۔ واضح رہے کہ اس سال کا بجٹ گزشتہ سال کے مقابلے میں 2800 کروڑ روپئے کم ہے۔ گزشتہ سال یہ بجٹ 78800 کروڑ روپئے کا تھا۔

اسملی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے دہلی حکومت کی وزیر خزانہ آتشی نے اپنی حکومت کو ’رام راجیہ‘ کے خواب کو پورا کرنے والا بتایا اور کہا کہ گزشتہ 9 سالوں سے ہم دن رات رام راجیہ کا خواب پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور دہلی کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ دہلی میں رام راجیہ قائم کرنے کے لیے بہت کچھ کیا جانا باقی ہے لیکن گزشتہ 9 سالوں میں بہت کیا جا چکا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ دہلی کی آبادی ملک کی کل آبادی کا صرف 1.55 فیصد ہے، مگر ملک کی جی ڈی پی میں دہلی کی شراکت دوگنی سے بھی زیادہ ہے۔ 24-2023 میں ملک کی اوسط جی ڈی میں دہلی کی حصہ داری 3.89 فیصدی ہونے جا رہی ہے۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ جب ہم 2013 میں سیاست میں آئے تھے تو لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ چکا تھا۔ اس وقت لیڈران اور حکومتیں آتی جاتی رہتی تھیں لیکن لوگوں کی زندگیوں میں کوئی بہتری نہیں آتی تھی۔ گھر چلانے والی خواتین کے پیسے مہینے کی 25 تاریخ تک ہی ختم ہو جاتے تھے۔ انہیں گزر بسر کے لیے اپنے زیورات گروی رکھنے پڑتے تھے، جس کی وجہ سے عام آدمی کا ووٹنگ سے اعتماد اٹھ گیا تھا۔ لیکن اروند کیجریوال امید کی کرن بن کر آئے اور ایمانداری اور سچائی کا بھروسہ دے کر بھاری اکثریت سے حکومت بنائی۔

وزیر خزانہ نے بجٹ میں ’وزیر اعلیٰ مہیلا سمّان اسکیم‘ پیش کیا جس کے تحت 18 سال سے زائد عمر کی خواتین کو ہر ماہ 1000 روپئے ملیں گے۔ اس کے علاوہ خواتین کی فلاح و بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے 25-2024 کے بجٹ میں ’وزیر اعلیٰ مہیلا سمان اسکیم‘ کے تحت 2000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 15-2014 میں دہلی کا تعلیمی بجٹ 6554 کروڑ روپے تھا۔ لیکن اب اس میں اضافہ کر تے ہوئے اسے دوگنا کر دیا گیا ہے۔ پیش کردہ بجٹ میں 25-2024 کے لیے دہلی کا تعلیمی بجٹ 16,396 کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے۔

تعلیمی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں تقریباً 400 پرنسپلس کو تربیت کے لیے کیمبرج بھیجا گیا ہے۔ 950 سے زائد اساتذہ کو تربیت کے لیے سنگاپور بھیجا گیا ہے۔ 1700 پرنسپلس کو تربیت کے لیے آئی آئی ایم احمد آباد بھیجا گیا ہے۔ کیجریوال حکومت نے 2015 کے بعد سے دہلی کے اسکولوں میں 22711 نئے کلاس روم بنائے ہیں۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں کی شبیہ تبدیل ہو گئی ہے۔ ہماری حکومت نے 9 سالوں میں دارالحکومت کے ہر طبقے کی ترقی کی ہے۔ غریب لوگوں کا مفت علاج ہو رہا ہے۔ اب ایک غریب گھرانے کا بچہ سرکاری اسکول میں پڑھ سکتا ہے۔ آج غریب گھرانوں کے بچے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اب غریب کا بچہ غریب نہیں رہے گا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ دہلی میں تعلیمی انقلاب لانے میں اگر کسی شخص نے سب سے اہم کردار ادا کیا ہے تو وہ میرے بڑے بھائی منیش سسودیا ہیں۔

وزیر خزانہ آتشی نے کہا کہ ہماری حکومت نے بجٹ میں دہلی کے محکمہ صحت کے لیے 8685 کروڑ روپے اور سرکاری اسپتالوں کے لیے 6215 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ محلہ کلینک کے لیے 212 کروڑ روپے،  سرکاری اسپتالوں میں ضروری ادویات کے لیے 658 کروڑ روپے، سرکاری اسپتالوں کی توسیع اور نئے اسپتالوں کی تعمیر کے لیے 400 کروڑ روپے جبکہ غذائیت سے متعلق اسکیموں کے لیے 664 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔


2024 کے بجٹ میں پنشنرز کے لیے 2714 کروڑ روپے، خواتین اور بچوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور او بی سی کی بہبود کے لیے 6216 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی جل بورڈ کے لیے 7195 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دہلی کی غیرمنظور شدہ کالونیز کی تعمیر کے لیے 902 روپئے، دہلی کے بسوں کے لیے 510 جبکہ دہلی میٹرو کے لیے 500 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔

اپنی بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کا موازنہ مریادا پرشوتم رام سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’بھگوان رام کو 14 سال تک بنواس پر جانا پڑا تھا، بھگوان رام نے بنواس کا انتخاب کیا اور اپنا وعدہ پورا کیا۔ بھگوان رام کی طرح کیجریوال کو بھی مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن بھگوان رام اور کیجریوال دونوں ہی اپنے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔