دہلی کورونا دور میں علاج کے لئے ترس رہی تھی اور عآپ حکومت ’شراب پالیسی‘ تیار کر رہی تھی: انیل چودھری

انیل چودھری نے کہا کہ تعلیم و صحت کا ماڈل سامنے رکھ کر عام آدمی پارٹی بدعنوانی نہیں کر سکتی! انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی پہلے ہی اس معاملہ میں تحقیقات کا مطالبہ کر رہی تھی

چودھری انیل
چودھری انیل
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی رہائش پر جمعہ کو علی اصبح سی بی آئی کی ٹیم نے چھاپہ ماری کی، جس پر عام آدمی پارٹی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وہیں، دہلی کانگریس کے صدر انیل چودھری نے عام آدمی پارٹی پر حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم اور صحت کا ماڈل سامنے رکھ کر عام آدمی پارٹی بدعنوانی نہیں کر سکتی!

خیال رہے کہ دہلی کانگریس کے صدر نے نئی شراب پالیسی پر خصوصی کمشنر (کرائم برانچ) سے پولیس صدر دفتر میں ملاقات کر کے کروڑوں روپے کے گھوٹالہ کے خلاف ایک مکتوب سونپا تھا۔ اس کے ساتھ ہی جب دہلی کے ایل جی نے سی بی آئی تفتیش کی سفارش کی تو کانگریس کے ریاستی صدر نے اس فیصلہ کا استقبال کیا تھا۔


دہلی کانگریس کے صدر انیل چودھری نے کہا، ’’منیش سسودیا کے گھر پر آج سی بی آئی کا چھاپہ پڑ رہا ہے، کانگریس پارٹی پہلے ہی اس کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ جب کورونا کے دور میں دہلی علاج کے لیے ترس رہی تھی، تو اس وقت دہلی کے وزیر اعلیٰ اور شراب کے وزیر شراب مافیا کے ساتھ مل کر شراب کی پالیسی تیار کر رہے تھے۔‘‘

میڈیا کے ذریعے سڑکوں پر اتر کر اور دہلی پولیس کمشنر کو خط لکھ کر احتجاج درج کرایا گیا تھا۔ ایک طرف دہلی کی خواتین شراب پالیسی کے خلاف سڑکوں پر اتری ہوئی تھیں اور دوسری طرف دہلی کے وزیر اعلیٰ شراب مافیا کو سیکورٹی فراہم کر رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا ’’دہلی میں شراب کی پالیسی سے کس کو فائدہ ہوا؟ میں نے اس پالیسی پر کئی سوالات بھی کیے تھے اور آخر کار مجھے خوشی ہے کہ سی بی آئی نے آج منیش سسودیا کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ تعلیم اور صحت کے ماڈل کو سامنے رکھ کر آپ کرپشن نہیں کر سکتے۔‘‘


انیل چودھری کے مطابق تمام قواعد و ضوابط اور احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرتے ہوئے بعض پسندیدہ گروپ کی چنندہ کمپنیوں کو شراب کا ایل-1 لائسنس دے کر بدعنوانی کے تحت ہزاروں کروڑ روپے کی غیر قانونی لین دین کی گئی۔ محکمہ ریونیو کے افسران اور وزرا نے لائسنسنگ کے عمل میں اہم کردار ادا کیا۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے شرومنی اکالی دل کے سابق ایم ایل اے دیپ ملہوترا کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے دہلی میں غیر قانونی ٹینڈر کے عمل پر اجارہ داری قائم کی اور منیش سسودیا بشمول وزیر اعلی اروند کیجریوال بنیادی طور پر ہزاروں کروڑ کی کرپشن میں ملوث ہیں۔


دراصل، سی بی آئی کی یہ جانچ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے حکم پر شروع کی گئی تھی، چیف سکریٹری نریش کمار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی پالیسی سے شراب کے لائسنس والوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ رپورٹ میں منیش سسودیا کا براہ راست نام لیا گیا تھا۔ یہ رپورٹ ایل جی کو پیش کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔