مصطفیٰ آباد راحتی کیمپ میں گھسا بارش کا پانی، تشدد متاثرین گیلے فرش پر بیٹھنے کو مجبور

دہلی تشدد میں بے گھر ہوئے لوگوں کے لیے رات ہوئی زبردست بارش ایک نئی مصیبت لے کر سامنے آئی۔ متاثرین کو آسرا دینے کے لیے دہلی حکومت نے راحتی کیمپ بنائے تھے جس میں پانی داخل ہو گیا ہے۔

تصویر ایشلن میتھیو
تصویر ایشلن میتھیو
user

ایشلن میتھیو

دہلی تشدد میں متاثر لوگوں کے سامنے اب نئی پریشانی کھڑی ہو گئی ہے۔ سینکڑوں لوگ شمال مشرقی دہلی کے مصطفیٰ آباد میں ایک عیدگاہ میں بنے غیر مستقل پناہ گزین کیمپ میں سخت مشقتوں کے درمیان رہنے کو مجبور ہیں۔ گزشتہ دو دنوں سے رک رک کر ہو رہی بارش نے کیمپ میں تشدد متاثرہ لوگوں کی پریشانی پہلے ہی بڑھا دی تھی، اب گزشتہ شب ہوئی موسلادھار بارش نے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ اس بارش میں متاثرین کے سبھی سامان بھیگ گئے ہیں اور وہ گیلے فرش پر بیٹھنے کے لیے مجبور نظر آ رہے ہیں۔


مصطفیٰ آباد راحتی کیمپ میں رہ رہے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کی دیر رات اچانک سے تیز بارش شروع ہو گئی۔ بارش کا پانی راحتی کیمپوں میں داخل ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ بارش کے پیش نظر کیمپوں میں بہتر انتظام کرتی تاکہ لوگ بھیگ نہ سکیں۔ راحتی کیمپ میں بیٹھے ایک شخص نے کہا کہ "لوگ فرش پر گدا بچھا کر سو جاتے تھے، لیکن بارش میں سبھی گدے گیلے ہو گئے۔ اس لیے لوگوں کو آرام کرنے میں بھی کافی دقتیں ہو رہی ہیں۔"

غور طلب ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں برپا تشدد میں مہلوکین کی تعداد 53 ہو گئی ہے اور ان فسادات میں سینکڑوں لوگ بے گھر ہو گئے۔ انہی بے گھر لوگوں کو مصطفیٰ آباد کے راحتی کیمپوں میں آسرا ملا تھا۔ لیکن بارش اور حکومت کی بے توجہی کی وجہ سے یہاں بھی انھیں سکون نہیں مل پا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔