’وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے اشارے پر دہلی یونیورسٹی انتظامیہ امیدواروں کو پریشان کر رہا‘ این ایس یو آئی کا سنگین الزام
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ اے بی وی پی امیدوار پابندی کے باوجود کھلے عام پرنٹ کیا ہوا مواد تقسیم کر رہے ہیں، جبکہ این ایس یو آئی امیدوار کو نوٹس اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے الزام عائد کیا ہے کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے اشارے پر دہلی یونیورسٹی انتظامیہ ڈوسو انتخابات میں این ایس یو آئی امیدواروں کو مسلسل پریشان کر رہی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’وزیر اعلیٰ کے اشارے پر ڈی یو انتظامیہ این ایس یو آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو منسوخ کرنے کی دھمکی دے رہی ہے۔‘‘
ورون چودھری کا کہنا ہے کہ ڈوسو انتخابات میں این ایس یو آئی کی طرف سے نائب صدر امیدوار راہل جھانسلا کو پچھلے 3 گھنٹوں سے پوچھ گچھ کے نام پر روک کر رکھا گیا ہے۔ دہلی یونیورسٹی طلبا یونین کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی کے بعد امیدواروں کو صرف 4 دن کا وقت انتخابی مہم کے لیے ملتا ہے، لیکن ڈی یو انتظامیہ قصداً این ایس یو آئی کا وقت ضائع کرتے ہوئے امیدواروں کو طلبا تک پہنچنے سے روک رہی ہے۔
این ایس یو آئی کے قومی صدر نے اپنی بات بے باک انداز میں رکھتے ہوئے کہا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے امیدوار پابندی کے باوجود کھلے عام پرنٹ شدہ مواد تقسیم کر رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف این ایس یو آئی امیدواروں کو نوٹس اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ساتھ ہی ورون چودھری کہتے ہیں ’’حقیقت واضح ہے، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی خوفزدہ ہیں اور دہلی یونیورسٹی کے افسران کھلے عام اے بی وی پی کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی ورون عزم ظاہر کرتے ہیں کہ ’’ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، چاہے وزیر اعلیٰ ہوں یا وزیر اعظم، دہلی یونیورسٹی کے طلبا انہیں زبردست شکست دیں گے۔ این ایس یو آئی کا پینل 5225 ضرور فتحیاب ہوگا۔‘‘
اس پوسٹ کے آخر میں ورون چودھری نے دہلی یونیورسٹی کے طلبا سے خصوصی اپیل بھی کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’میں دہلی یونیورسٹی کے ہر طلبا سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے ووٹ سے اس ناانصافی کا جواب دیں۔‘‘ اس معاملے میں این ایس یو آئی قومی صدر عدالت سے انصاف کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں ’’میں عدالت سے گزارش کرتا ہوں کہ اس ناانصافی پر مبنی روش کو فوراً روکا جائے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ دہلی یونیورسٹی طلبا یونین انتخابات کے لیے ووٹنگ 18 ستمبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 19 ستمبر کو کی جائے گی۔ کیمپس میں ووٹنگ ای وی ایم مشین کے ذریعے ہوگی جبکہ کالجوں میں ووٹنگ بیلٹ پیپرز کے ذریعے کرائی جائے گی۔ آرین مان اے بی وی پی کی جانب سے صدر عہدہ کے امیدوار ہیں، جبکہ جوسلن نندیتا چودھری این ایس یو آئی کی جانب سے صدر عہدہ کی امیدوار ہیں مقرر کی گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔