سَنت روی داس مندر کی از سر نو تعمیر کا فیصلہ، سپریم کورٹ نے لگائی مہر

سپریم کورٹ نے کچھ شرائط کے ساتھ روی داس مندر کی دوبارہ تعمیر کو منظوری دے دی ہے۔ سَنت روی داس کے عقیدت مندوں کے لیے اچھی خبر یہ بھی ہے کہ مندر اب پہلے کے مقابلے دوگنی زمین پر تعمیر ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے تغلق آباد واقع جنگلاتی علاقے میں واقع سَنت روی داس مندر، ڈی ڈی اے کے ذریعہ منہدم کیے جانے کے بعد ایک بار پھر سے سرخیوں میں ہے۔ سَنت روی داس کے عقیدت مندوں کے لیے یہ خبر انتہائی خوش کن ہے کہ اب وہاں از سر نو مندر کی تعمیر ہوگی۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی اس تجویز کو منظوری دے دی ہے جس میں اس کی تعمیر کے لیے 400 گز زمین دینے کی بات کہی گئی ہے۔


سپریم کورٹ نے کچھ شرائط کے ساتھ مندر کی 400 اسکوائر گز زمین حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کو سونپنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر مہر لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ یہاں کوئی بھی تجارتی سرگرمی کو منظور نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی عدالت نے مرکزی حکومت کو 6 ہفتے کے اندر ایک کمیٹی بنانے کا بھی حکم دیا ہے جو پورے تعمیری کام کی دیکھ ریکھ کرے گی۔ اس دوران مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ وہ مندر کے لیے الاٹ کی جانے والی زمین کا رقبہ بڑھائے گی۔

اس سے قبل 9 اگست کو سپریم کورٹ نے تغلق آباد علاقہ میں واقع مندر تعمیر کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے حکم کے بعد 10 اگست کو ڈی ڈی اے نے روی داس مندر منہدم کر دیا تھا۔ مندر کے انہدام کے بعد علاقے میں ماحول کافی کشیدہ ہو گئے تھے۔ گرو روی داس کے مریدوں نے ڈی ڈی اے کے ذریعہ کی گئی کارروائی کی سخت مخالفت کی تھی اور مندر دوبارہ تعمیر کے لیے تحریک شروع کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔