آلودگی پر قابو پانے کے لیے دہلی میں ایپ پر مبنی کیبس پر لگائی جائے گی پابندی

دہلی-این سی آر میں مسلسل بڑھتی ہوئی آلودگی قابو سے باہر ہو گئی ہے۔ ایسے میں دہلی میں ایپ پر مبنی ٹیکسیوں (کیبس) پر پابندی لگانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی-این سی آر میں مسلسل بڑھتی ہوئی آلودگی قابو سے باہر ہو گئی ہے۔ ایسے میں دہلی میں ایپ پر مبنی ٹیکسیوں (کیبس) پر پابندی لگانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ دہلی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ کو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ایپ پر مبنی ٹیکسیوں پر پابندی لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ تفصیلی آرڈر کی کاپی سے ہی یہ واضح ہوگا کہ آیا ایسی ٹیکسیوں پر پابندی اس ہفتے سے لاگو ہوگی یا طاق و جفت فارمولے کے نفاذ کے دوران۔

تاہم، ایپ پر مبنی ٹیکسی کے کاروبار سے وابستہ ایک عہدیدار نے کہا کہ فی الحال انہیں اس سلسلے میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان ٹیکسیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے سے مسافروں پر برا اثر پڑے گا۔ اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع پر بھی بوجھ میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکام نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اس معاملے پر تفصیلی حکم جاری کرے گا، تب ہی چیزیں واضح ہوں گی۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے کہا کہ صرف طاق و جفت کے دوران ہی ایپ پر مبنی ٹیکسیوں پر پابندی لاگو کرنے کا منصوبہ ہے۔


خیال رہے کہ منگل کو سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے کہا کہ وہ صرف مقامی طور پر رجسٹرڈ ٹیکسیوں کو شہر کی سڑکوں پر چلنے کی اجازت دینے پر غور کرے۔ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ دوسری ریاستوں میں رجسٹرڈ ٹیکسیوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر دوڑ رہی ہے، چاہے ان میں صرف ایک مسافر ہو۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ دہلی میں بڑی تعداد میں ایپ پر مبنی ٹیکسیاں (کیبس) ہیں، جو دوسری ریاستوں میں رجسٹرڈ ہیں۔ جب ہم سڑکوں پر دیکھتے ہیں تو کئی بار ہمیں اس قسم کی ٹیکسی میں صرف ایک مسافر نظر آتا ہے۔ ہم جاننا چاہیں گے کہ آیا اس کی نگرانی کرنے کا کوئی طریقہ موجود ہے؟ یہ بھی کہا کہ آلودگی پر قابو پانے کے لیے صرف دہلی میں رجسٹرڈ ٹیکسیوں کو چلنے کی اجازت دی جائے۔


دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ دہلی سے باہر رجسٹرڈ ٹیکسیوں کے دہلی میں داخلے پر پابندی لگا دی جائے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ دہلی کے باہر سے ایپ پر مبنی کیبس کے شہر میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔ یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ نارنجی اسٹیکرز والی ڈیزل کاروں پر پابندی لگائی جائے۔

وزیر ماحولیات نے کہا کہ ہم نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے کہا ہے کہ وہ تحقیقات کرے کہ ایسی کتنی گاڑیاں ہیں۔ یہ بھی کہا کہ جی آر اے پی کے رہنما خطوط کے تحت، بی ایس-تھرڈ اور بی ایس-فورتھ ڈیزل گاڑیوں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے اور محکمہ ٹرانسپورٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کرے کہ بی ایس-ففتھ ڈیزل گاڑیاں کتنی ہیں اگر طاق-جفت کو نافذ کیا جاتا ہے۔ کیا اس کا اثر ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو ایک جامع رپورٹ تیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ ہم اسے جمعہ کو سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔


اس کے ساتھ ہی دہلی میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آڑ اے پی) کو لاگو کیا گیا ہے۔ اس میں 4 کیٹیگریز ہیں، پہلی قسم کا مرحلہ 1 - 'خراب' (اے کیو آئی 201-300)، مرحلہ 2 - 'بہت خراب' (اے کیو آئی301-400)، مرحلہ 3 - 'شدید' (اے کیو آئی401-450) اور مرحلہ 4 - 'شدید پلس' ' (اے کیو آئی 450 سے زیادہ)۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔