دہلی: ہوا کا معیار ’خراب‘ زمرے میں پہنچنے کا خدشہ

سسٹم آف ایئر کوالٹی اینڈ ویدر فورکاسٹنگ اینڈ ریسرچ (ایس اے اف اے آر) کے اعداد و شمار کے مطابق قومی راجدھانی میں ہوا کا معیار دو دنوں کے اندر خراب سطح پر پہنچ جائے گا

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں آلودگی کا منظر / فائل تصویر قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی میں آلودگی کا منظر / فائل تصویر قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سسٹم آف ایئر کوالٹی اینڈ ویدر فورکاسٹنگ اینڈ ریسرچ (ایس اے اف اے آر) کے اعداد و شمار کے مطابق قومی راجدھانی میں ہوا کا معیار دو دنوں کے اندر خراب سطح پر پہنچ جائے گا۔ تاہم، ہفتہ کو شہر میں ہوا کے معیار کا مجموعی انڈیکس (اے کیو آئی) 164 (معتدل زمرہ میں) ریکارڈ کیا گیا۔

ایس اے ایف اے آر نے اتوار کے لیے بھی اسی طرح کی پیشن گوئی کی ہے۔ جس کے مطاب پی ایم 2.5 کے 186 تک، جبکہ پی ایم 10 کے 177 تک پہنچنے کی توقع ہے، دونوں درمیانے درجے میں۔ ایس اے اف اے آر نے مزید کہا کہ دو دن کے بعد پی ایم 2.5 کے 239 تک، جبکہ پی ایم 10 کے 205 تک پہنچنے کا خدشہ ہے، یہ دونوں ہی خراب زمرے میں ہیں۔


سی پی سی بی کے مطابق، ہفتہ کی شام آنند وہار میں اے کیو آئی 265 (خراب زمرہ) ریکارڈ کیا گیا، علی پور میں یہ 235 (خراب زمرہ) تھا، جبکہ بوانا میں اے کیو آئی 305 (انتہائی خراب زمرہ) تک پہنچ گیا۔ آئی جی آئی ہوائی اڈے پر ہفتہ کی شام تک اے کیو آئی خراب زمرے - 211 تک پہنچ گیا تھا۔

تاہم، لودھی روڈ پر اے کیو آئی معتدل زمرے میں 136 پر تھا۔ آئی ٹی او میں بھی اے کیو آئی معتدل زمرے میں 189 اور سیری فورٹ میں اے کیو آئی معدل زمرے میں 179 ریکارڈ کیا گیا۔ یکم اکتوبر کو دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے سردیوں کے موسم میں آلودگی کی سطح میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر ہفتہ سے قومی راجدھانی میں گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔


جی آر اے پی دہلی کے سرمائی ایکشن پلان کا ایک مرکزی جزو ہے، جو چار مراحل پر مشتمل ہے۔ دہلی حکومت سردیوں کے موسم میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے سرمائی ایکشن پلان پر کام کر رہی ہے۔ اگر ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ’خراب‘ زمرے میں آتا ہے، تو جی آر اے پی مراحل کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔