ہوا میں ’بہتری‘ کے بعد آج پھر سے کھلیں گے دہلی کے اسکول، اے کیو آئی 400 سے زیادہ ہونے پر کئے گئے تھے بند

دہلی کی ہوا خراب ہونے پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ راجدھانی میں ہوا کا معیار بہتر ہونے تک اسکول پرائمری جماعتوں کے لئے بند رہیں گے، نوئیڈا میں آتھویں جماعت تک کے اسکول بند کئے گئے ہیں

دہلی میں آلودگی / تصویر یو این آئی
دہلی میں آلودگی / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں آلودگی کی وجہ سے بند اسکول آج پھر سے کھلنے جا رہے ہیں۔ اس کا فیصلہ دہلی حکومت نے 7 نومبر کو لیا تھا۔ حکومت نے بھاری آلودگی کے پیش نظر قومی راجدھانی میں پرائمری اسکولوں کو بند کر دیا تھا۔ آلودگی کا جائزہ لینے کے بعد حکومت نے بدھ سے کے جی سے پنجم تک کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ نوئیڈا کے اسکول بھی آج سے کھلیں گے۔ تاہم، این سی آر کے شہروں میں ہوا انتہائی خراب اور تشویش ناک زمرے میں برقرار ہے۔

دہلی کے اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ 4 نومبر کو کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دارالحکومت میں ہوا کا معیار بہتر ہونے تک اسکول پرائمری کلاسوں کے لیے بند رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہی این سی آر کے شہروں میں اسکول بھی بند کر دیئے گئے تھے۔ دہلی سے متصل اتر پردیش کے نوئیڈا میں آٹھویں جماعت تک کے اسکول آلودگی کی وجہ سے بند کر دیے گئے تھے۔ دہلی حکومت نے اسکولوں کی بندش کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد پرائمری اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس دوران دہلی کی آب و ہوا میں بہتری آئی ہے۔


دہلی حکومت نے اے کیو آئی کی سطح 400 سے نیچے آنے پر اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن دہلی کی ہوا اب بھی 'انتہائی خراب' کیٹیگری میں ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق بدھ کی صبح دہلی کے آئی ٹی او میں اے کیو آئی 314، آنند وہار میں 323 نہرو نگر میں 362، پتپڑ گنج میں 342، اشوک وہار میں 357، سونیا وہار میں 379، جہانگیر پوری میں 371، وویک وہار میں 376، نریلا میں 380، ناریلہ میں 380، وزیر پور 363، بوانا میں 376 درج کیا گیا۔ ان تمام علاقوں میں اے کیو آئی تشویش ناک زمرے میں ہے۔

دوسری طرف دہلی سے متصل نوئیڈا اور فرید آباد کی ہوا میں بھی آلودگی کی 'تشویش ناک' سطح پر ہے۔ نوئیڈا میں اے کیو آئی 387 اور گڑگاؤں میں 242 درج کیا گیا۔ اس کے علاوہ فرید آباد میں اے کیو آئی 360 یعنی تشویش سطح پر بنا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔