دہلی کے اسکولوں کو پھر بم کی دھمکی، کیجریوال نے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا

دہلی کے 6 اسکولوں کو بم دھماکے کی ای میل ملی، پولیس تحقیقات میں مصروف ہے۔ کیجریوال نے اسے بچوں کی تعلیم کے لیے خطرناک قرار دے کر مرکز پر قانون و انتظام کی ناکامی کا الزام عائد کیا

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال (فائل)/ ویڈیو گریب</p></div>

اروند کیجریوال (فائل)/ ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میں ایک ہفتے کے اندر دوسری بار اسکولوں کو بم دھماکے کی دھمکی دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق چھ اسکولوں کو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہیں، جن میں بھٹناگر پبلک اسکول، کیمبرج اسکول، ڈی پی ایس، ساوتھ دہلی پبلک اسکول، دہلی پولیس پبلک اسکول اور وینکٹیش پبلک اسکول شامل ہیں۔ پولیس ان ای میلز کی چھان بین کر رہی ہے اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز پر عمل درآمد جاری ہے۔

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا، ’’ایک ہفتے میں دوسری بار دہلی کے اسکولوں کو بم دھماکے کی دھمکی ملی ہے، یہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بچوں کی تعلیم اور ان کی ذہنی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔‘‘


کیجریوال نے مزید کہا کہ دہلی میں اسکول، اسپتال اور سڑکوں جیسے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے کام کیا گیا ہے، لیکن مرکز اور وزارت داخلہ دہلی میں امن و امان کی بحالی میں ناکام نظر آتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہلی قتل و غارت اور بم دھماکوں کی زد میں ہے، اور عوام خوف کا شکار ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے رہنما مسلسل مختلف پلیٹ فارمز پر مرکز کی قانون و انتظام کی کارکردگی پر تنقید کر رہے ہیں۔ دہلی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں بھی کیجریوال نے دہلی میں بڑھتے جرائم اور گینگسٹرز کی سرگرمیوں پر سخت موقف اپنایا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز ای میلز کی جانچ جاری ہے اور حفاظتی انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔