دہلی: حلف برداری تقریب کے لیے روٹ میپ تیار، ٹریفک ایڈوائزری کے مطابق کئی راستے رہیں گے بند تو کئی ہوں گے تبدیل

رام لیلا میدان میں ہونے والی تقریب میں وزیر اعظم، کئی ریاستوں کے وزرا اعلیٰ سمیت کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق 20 فروری کو صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ٹریفک متاثر رہے گی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی پولیس، فائل تصویر ویپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی کی ٹریفک پولیس نے رام لیلا میدان میں جمعرات کو ہونے والی حلف برداری تقریب کے لیے روٹ میپ تیار کرتے ہوئے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ اس حلف برداری تقریب میں ملک کے وزیر اعظم اور کئی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ سمیت کثیر تعداد میں وی وی آئی پی/وی آئی پی لوگ شامل ہونے والے ہیں۔ ایسے میں تحفظ بڑا معاملہ ہے۔ دہلی ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ کچھ راستے پوری طرح بند رہیں گے جبکہ کچھ جگہوں سے ٹریفک منتقل کی جائے گی۔ ایسے میں پولیس نے لوگوں کو رام لیلا میدان اور آس پاس کے سبھی راستوں سے بچنے کی صلاح دی ہے۔

دہلی پولیس کے ایڈیشنل پولیس کمشنر (ٹریفک) ستیہ بیر کٹارا نے بتایا کہ رام لیلا میدان میں 19 فروری کو ہونے والی اس حلف برداری تقریب کی تیاریاں پوری کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تقریب میں کئی وی آئی پی/ وی وی آئی پی شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ اس تقریب میں بڑی تعداد میں عام لوگوں کے بھی شامل ہونے کی امید ہے۔


ایڈوائزری کے مطابق 19 جنوری کو صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک کئی راستوں پر آمد و رفت بند رہے گی۔ اس میں بی ایس زیڈ مارگ، آئی ٹی او سے دہلی گیٹ، جے ایل این مارگ، دہلی گیٹ سے گرو نانک چوک، ارونا آصف علی روڈ نئی دہلی، منٹو روڈ سے کمالا مارکیٹ سے ہمدرد چوک تک، رنجیت سنگھ فلائی اوور سے ترکمان گیٹ تک راستے بند رہیں گے۔

وہیں 19 جنوری کو صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک کئی راستوں پر ضرورت کے مطابق ٹریفک منتقل کی جائے گی۔ جس میں سبھاش پارک ٹی-پوائنٹ، راج گھاٹ، دہلی گیٹ، آئی ٹی او، اجمیری گیٹ، رنجیت سنگھ فلائی اوور، بھبھوتی مارگ-ڈی ڈی یو مارگ ریڈ لائٹ شامل ہیں۔

ٹریفک پولیس نے ہدایت دی ہے کہ اپنی گاڑی صرف مقررہ پارکنگ مقام پر ہی پارک کریں۔ سڑک کے کنارے پارکنگ سے بچیں، کیونکہ اس سے معمول کی ٹریفک ہموار طریقے سے چلانے میں رکاوٹیں آتی ہیں۔ کسی بھی نامعلوم/غیر معمولی اشیاء یا شخص کو مشتبہ حالت میں دیکھنے پر پولیس کو فوراً اطلاع دینے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔