دہلی فسادات: کڑکڑڈوما کورٹ نے سنائی مٹھن سنگھ کو 3 سال اور جانی کمار کو 7 سال قید بامشقت کی سزا

عدالت نے کہا کہ فرقہ وارانہ فساد وہ خطرہ ہے جو ملک کے شہریوں کے درمیان بھائی چارے کے جذبہ پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ اس سے نہ صرف زندگی اور ملکیت کا نقصان ہوتا ہے بلکہ سماجی تانا بانا بھی متاثر ہوتا ہے۔

عدالت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
عدالت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

راجدھانی دہلی میں ہوئے فسادات معاملے میں 2 جون کو کڑکڑڈوما کورٹ نے ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے باپ-بیٹے کو قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔ فروری 2020 میں ہوئے فسادات اور تشدد کے تعلق سے عدالت نے تعزیرات ہند کی دفعہ 436 کے تحت قصوروار والد مٹھن سنگھ کو 3 سال اور بیٹے جانی کمار کو 7 سال قید بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔ ان دونوں ملزمین کے خلاف کھجوری خاص پولیس نے دو ایف آئی آر درج کی تھی۔

باپ-بیٹے کو سزا سناتے ہوئے عدالت نے سخت تبصرہ بھی کیا۔ عدالت نے کہا کہ ایک باپ کا کام بیٹے کو صحیح راستہ دکھانا ہوتا ہے، لیکن بیٹے کو درست راستہ دکھانے کی جگہ خود خوفناک کام انجام دیا۔ کڑکڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچلا کی عدالت نے مٹھن سنگھ اور اس کے بیٹے جانی کمار کے معاملے میں جمعہ کو سزا سنائی۔ عدالت نے مٹھن سنگھ پر 50 ہزار روپے اور جانی کمار پر 25000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔


سزا سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات عوامی بدانتظامی کا سب سے پرتشدد شکل ہے جو سماج کو متاثر کرتا ہے۔ فرقہ وارانہ فساد وہ خطرہ ہے جو ہمارے ملک کے شہریوں کے درمیان بھائی چارے کے جذبہ پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات سے نہ صرف زندگی اور ملکیت کا نقصان ہوتا ہے بلکہ سماجی تانے بانے کو بھی بہت نقصان ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔