دہلی پردیش کانگریس کمیٹی نے راہل گاندھی سے متعلق پوسٹر کے خلاف کیا احتجاجی مظاہرہ

کانگرس کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کے صدر اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ مودی حکومت سبھی طبقات اور مذاہب کے لوگوں میں راہل کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر محمد تسلیم</p></div>

تصویر محمد تسلیم

user

محمد تسلیم

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ایک قابل اعتراض تصویر شیئر کی ہے جس پر پارٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پارٹی لیڈران اور کارکنان کا کہنا ہے کہ بی جے پی راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے بوکھلائی ہوئی ہے اس لیے اس طرح کی حرکتوں پر اتر آئی ہے۔

دہلی کانگریس نے اس معاملے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ارویندر سنگھ لولی کی قیادت میں جمعہ کو ہزاروں ناراض کارکنان نے بی جے پی ہیڈ کوارٹر کا گھیراو کیا۔

کانگریس کارکنان کے ہاتھوں میں ’’دہن کرو راون کی لنکا، بھیا راہل، بہن پرینکا اور راہل جی نے ’اڈانی‘ پر سوال اٹھائے اس لئے صاحب بوکھلائے، راہل گاندھی جی کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے کے نعروں والی تختیاں اور پارٹی کے جھنڈے ہاتھوں میں لے رکھے تھے۔‘‘

ارویندر سنگھ لولی نے ناراض مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رامچرت مانس سندرکانڈ میں بھگوان رام کے جذبات کی عکاسی کرنے والے دوہے ”نرمل مان جان سو موہی پاوا، موہی کپت چھل چھور نہ بھاوا“ کو دوہراتے ہوئے کہاکہ بھگوان رام دل میں پیار و محبت رکھنے والے شخص سے محبت کرتے ہیں اور جھوٹ بولنے والے اور دھوکہ دینے والے لوگوں کو بھگوان رام بھی پسند نہیں کرتے ہیں۔


ارویندر سنگھ لولی نے راہل گاندھی کو بھگوان رام کا پیروکار بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بھگوان رام کو ووٹوں کے لیے استعمال کرتی ہے اور راہل گاندھی بھگوان رام پر سچا یقین رکھتے ہیں۔ اس لیے مودی حکومت اور بی جے پی کو معافی مانگنی چاہیے اور رام چرت مانس پڑھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور لوگ راہل گاندھی کے خیالات سے متاثر ہو رہے ہیں ۔تاہم مودی حکومت اور بی جے پی سبھی طبقات اور مذاہب کے لوگوں میں راہل کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح سے راہل گاندھی غریب طبقوں تک خاص طور پر ان کے کاروباری مقامات پر پہنچ رہے ہیں، اس سے ایک بار پھر ملک کے عام لوگوں سمیت کاروباری طبقے میں کانگریس کے تئیں اعتماد پیدا ہوا ہے۔

اس موقع پر جیسے ہی ہزاروں ناراض کانگریس کارکنان راجیو بھون سے بی جے پی ہیڈکوارٹر کا گھیراﺅ کرنے نکلے درمیان میں ہی پولیس نے آگے جانے سے روک دیا اور پولیس کے ساتھ کارکنان کی گہما گہمی بھی ہوئی۔ اس موقع پر لولی کے علاوہ سبھاش چوپڑا، ہارون یوسف، رمیش کمار، مسز کرشنا تیرتھ، ہارون یوسف، راجکمار چوہان، کرن والیا، ڈاکٹر نریندر ناتھ، منگترام سنگھل، رماکانت گوسوامی، منیش چترتھ، دیویندر یادو،الکا لامبا اور مکیش شرما نے بھی خطاب کیا۔


بی جے پی پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے لولی نے کہاکہ اگر بی جے پی نے چوتھے درجے کی سیاست بند نہیں کی تو ایک دن ایسا وقت آئے گا جب ملک اور دہلی کے لوگ بی جے پی کو سڑکوں پر گھیر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی میں ذرہ برابر بھی اخلاقیات باقی ہے تو انہیں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے اس قابل اعتراض پوسٹ کو ہٹا دینا چاہئے اور ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔

مکیش شرما نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کارکنوں کو کئی مقامات پر احتجاج میں آنے سے روکنے کے باوجود ہزاروں لوگوں کا بی جے پی ہیڈکوارٹر کے گھیراؤ میں ہوئے مظاہرے میں شامل ہونا اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ بی جے پی دہلی میں اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔دہلی اور ملک کے لوگ بی جے پی کی نفرت اور منفی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس مسئلہ پر خاموش نہیں رہے گی اور اگر ضرورت پڑی تو دہلی میں چکہ جام کیا جائیگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔