دہلی فسادات: وزارت داخلہ کو ملی رپورٹ میں دہلی پولیس پر اٹھے سوال

اے بی پی میں شائع خبر کے مطابق وزارت داخلہ کو جو رپورٹ موصول ہوئی ہے اس میں دہلی فسادات میں پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ فسادات روکنے میں ناکام رہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کے تعلق سے اے بی پی پر ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ اس میں ذرائع کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس کے کئی اہلکار کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے اور دہلی پولیس انتظامیہ میں بڑے پیمانہ پر پھیر بدل ہو سکتی ہے۔دہلی پولیس انتظامیہ میں جو بھی پھیر بدل کی خبریں چل رہی ہیں اس کی وجہ یہ رپورٹ بھی ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ نئے پولیس کمشنر نے چارج سنبھالا ہے اور نیا کمشنر اپنے حساب سے انتظامیہ میں تبدیلی کر تا ہے۔

وزارت داخلہ میں جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس تشدد کو روک نہیں پائی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خفیہ رپورٹس ہونے کے با وجود دہلی پولیس حالات کو سنبھالنے میں پوری طرح ناکام رہی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کا ابتداعی ایکشن بہت سستی سے بھرا ہوا تھا اور جو کارروائی ا س کو کرنی چاہئے تھی وہ کارروائی اس نے نہیں کی۔


ذرائع کے مطابق رپورٹ میں 22 فروری کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے نیچے پولیس خواتین کو ہٹانے میں پوری طرح ناکام رہی اور خفیہ رپورٹس ہونے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس دہلی سے باہر کے لوگوں کو دہلی میں گھس کر تشدد کرنے سے روکنے میں ناکام رہی۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ باہر کے لوگوں کا دہلی کے تشدد میں دخل تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔