لال قلعہ تشدد: اہم ملزم دیپ سدھو اب بھی فرار، پولیس نے رکھا ایک لاکھ روپے کا انعام

26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر ریلی میں ہوئے تشدد کے اہم ملزمین کو دہلی پولیس اب تک گرفتار نہیں کر پائی ہے۔ پولیس کی لاکھ کوششوں کے بعد بھی دیپ سدھو جیسے ملزم گرفت سے باہر ہیں۔

دیپ سدھو، تصویر آئی اے این ایس
دیپ سدھو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

26 جنوری یعنی یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد کے اہم ملزمین کو دہلی پولیس اب تک گرفتار نہیں کر پائی ہے۔ پولیس کی لاکھ کوششوں کے بعد بھی لال قلعہہ احاطہ میں ہنگامہ کرنے والے دیپ سدھو جیسے ملزم گرفت سے باہر ہیں۔ بالآخر دہلی پولیس نے 3 فروری کو اس تشدد معاملے میں مطلوب ملزمین کے لیے انعام کا اعلان کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجابی اداکار اور لال قلعہ تشدد واقعہ کے اہم ملزم دیپ سدھو کی خبر دینے والے کو ایک لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گرجوت سنگھ، گرجنت سنگھ پر بھی ایک ایک لاکھ روپے کا انعام مقرر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ججبیر سنگھ، بوٹا سنگھ، سکھدیو سنگھ اور اقبال سنگھ پر 50 ہزار روپے کا انعام رکھا گیا ہے۔


واضح رہے کہ دیپ سدھو وہی شخص ہے جس پر ٹریکٹر ریلی کو لال قلعہ لے جانے اور پھر یوم جمہوریہ کے دن ریلی میں شامل لوگوں کو لال قلعہ پر مذہبی پرچم لہرانے کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔ واقعہ کے بعد دیپ سدھو کی وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ کچھ تصویریں بھی وائرل ہوئی تھیں۔ کہا گیا تھا کہ دیپ سدھو بی جے پی کا حامی ہے اور اس نے لوک سبھا انتخاب میں سنی دیول کی کافی مدد کی تھی۔

غور طلب ہے کہ یوم جمہوریہ کے دن ہوئے تشدد کے بعد سے ہی دیپ سدھو فرار ہے اور دہلی پولیس کو اس کی تلاش ہے۔ اس درمیان سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز پوسٹ کر دیپ نے خود کو بے قصور بتایا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ غلط نہیں کیا، نہ ہی کسی کو اکسایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔