یقین دہانی کے بعد پولیس اہلکار نے تحریک واپس لی

عدالتوں کے باہر پولیس اہلکاروں کے ساتھ مارپیٹ کےواقعہ سے مشتعل پولیس اہلکار نے تقریباً 11 گھنٹے بعد اپنا احتجاجی مظاہرہ ختم کر دیا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دہلی کی تیس ہزاری عدالت کے احاطے اور اس کے بعد مختلف عدالتوں کے باہر پولیس اہلکاروں کے ساتھ مارپیٹ کےواقعہ سے مشتعل پولیس اہلکار نے تقریباً 11 گھنٹے بعد اپنا احتجاجی مظاہرہ ختم کر دیا۔

اعلی حکام کی یقین دہانی کے بعد پولیس اہلکار نے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ مظاہرہ کر رہے پولیس اہلکاروں کے مطالبات مان لیے گئے ہیں تاہم، انہیں تحریری یقین دہانی نہیں ملی ہے، جن کا وہ مطالبہ کر رہے تھے۔ پولیس اہلکاروں نے وکلاء کے رویے کے خلاف منگل کے روز پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر مظاہرہ کرکے اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس کمشنر امول پٹنائک سمیت سبھی اعلی حکام نے بار بار کام پر واپس آنے کی اپیل کی، مگر پولیس اہلکار اپنے مطالبات پر بضد رہے۔ دہلی پولیس کی تاریخ میں پہلی بار پولیس افسر اور ملازم دھرنےپر بیٹھے۔


واضح رہے کہ وکلاء کے رویے کے خلاف آج صبح سے پولیس اہلکار تحریک چلا رہے تھے جس میں دوپہر بعد ان کی بیویاں اور بچے بھی شامل ہو گئے۔ پولیس اہلکاروں نے پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر اور ان کے اہل خانہ نے انڈیا گیٹ کے نزدیک مظاہرہ کیا۔

ہفتہ کے روز دہلی کی تیس ہزاری عدالت میں ہوئے ہنگامہ میں دہلی پولیس کے خصوصی کمشنر (قانون اور اتتظام شمالی زون ) سینئر آئی پی ایس سنجے سنگھ اور شمالی ضلع کے پولیس ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر هریندر کمار سنگھ کو ان کے عہدے سے فوری طور پر عمل کرتے ہوئے ہٹا دیا گیا ہے۔ ان دونوں افسران کو ہٹانے کا حکم دہلی ہائی کورٹ نے اتوار کے روز دیا تھا اور اس کے ساتھ معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم بھی دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔