فیکٹ چیکر محمد زبیر پر دہلی پولیس کے ذریعہ مزید تین دفعات لگائی گئیں

نئے الزامات تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی (مجرمانہ سازش) اور 201 (ثبوت غائب کرنا)، اور غیر ملکی تعاون (ریگولیشن) ایکٹ کی دفعہ 35 کے تحت لگائے گئے ہیں۔

محمد زبیر، تصویر آئی اے این ایس
محمد زبیر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی پولیس نے 2018 کے ایک متنازعہ ٹوئٹ کے سلسلے میں آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف الزامات میں اضافہ کر دیا ہے۔ نئے الزامات تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی (مجرمانہ سازش) اور 201 (ثبوت غائب کرنا)، اور غیر ملکی تعاون (ریگولیشن) ایکٹ کی دفعہ 35 کے تحت لگائے گئے ہیں۔

اس سے قبل زبیر پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے (مذہب، ذات، مقامِ پیدائش، رہائش کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295 اے (قصداً اور غلط سوچ والا عمل، جس کا مقصد کسی بھی طبقہ کے مذہبی جذبات کو اس کے مذہب یا مذہبی اعتقاد کی بے عزتی کرنا ہے) کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا جو کہ ایک قابل اعتراض ٹوئٹ پر مبنی تھا۔


ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’’اس طرح کے پوسٹ کی نشر و اشاعت جان بوجھ کر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ سے ایک خاص طبقہ کے مذہبی جذبات کی بے عزتی کرنے کے ارادے سے امن کا ماحول خراب کرنے کے ارادے سے کیا گیا ہے۔‘‘ ایف آئی آر کے مطابق ملزم زبیر نے ایک پرانی ہندی فلم کے اسکرین گریب کا استعمال کیا تھا، جس میں ایک ہوٹل کی تصویر دکھائی دے رہی تھی۔ اس کے بورڈ پر ’ہنی مون ہوٹل‘ کی جگہ ’ہنومان ہوٹل‘ لکھا ہوا تھا۔ زبیر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا ’’2014 سے پہلے: ہنی مون ہوٹل، 2014 کے بعد: ہنومان ہوٹل۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔