دہلی میونسپل کارپوریشن ضمنی انتخاب: کانگریس امیدوار چودھری زبیر احمد سے عآپ خوفزدہ

دہلی کی کیجریوال حکومت نے سبھی بورڈوں اور کمیشنوں کو الیکشن مہم میں سرگرم کر دیا ہے اور 25 فروری کو وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی روڈ شو کرنے والے ہیں۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں پانچ نشستوں پر میونسپل کارپوریشن کے ضمنی الیکشن کے لئے آئندہ 28 فروری کو ووٹنگ ہونی ہے، ان پانچ نشستوں میں ترلوک پوری، کلیان پوری، چوہان بانگر، روہنی اور شالی مار باغ وارڈ شامل ہیں، لیکن سیلم پور اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والا چوہان بانگر وارڈ نمبر 41 ای میں الیکشن کی تیاریاں پورے شباب پر ہیں۔ زور و شور سے جاری تیاریوں سے لگتا ہے کہ صر ف چوہان بانگر وارڈ میں ضمنی الیکشن ہو رہا ہے، پوری دہلی کی نگاہیں اس وارڈ پر مرکوز ہیں۔ چوہان بانگر وارڈ کو اس لئے بھی اہمیت کی نظر سے دیکھا جارہا ہے کیونکہ یہ ایک مسلم اکثریتی وارڈ ہے اور کانگریس پارٹی نے اس نشست پر کانگریس کے قد آور لیڈر چودھری متین احمد کے فرزند چودھری زبیر احمد کو میدان میں اتارا ہے۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم

چودھر ی متین احمد سلیم پور کانگریس سے 21 برس تک ممبر اسمبلی رہے ہیں۔ تاہم سابق ایم ایل اے ہونے کے باوجود ان کی مقبولیت آج بھی بر قرار ہے، اسمبلی کے بیشتر عوام آج بھی ان کو اپنا لیڈر تسلیم کرتے ہیں۔ چودھری زبیر احمد با شعور اور تعلیم یافتہ نوجوان ہیں نیز ان کی پرورش چوہان بانگر وارڈ میں ہی ہوئی ہے۔ اُمیدوار بننے کے بعد چودھری زبیر احمد کو بھرپور حمایت ملنے کے ساتھ ساتھ نوجوان طبقہ بھی ان کی حمایت میں اتر آیا ہے۔ زبیر احمد کا مقابلہ عام آدمی پارٹی کے سابق ایم ایل اے حاجی اشراق خان، بی جے پی اُمیدوار ناظر انصاری، ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے اُمیدوار محسن خان سے ہے۔ اس سیٹ پر مقابلہ صر ف کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان ہے۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم

گزشتہ سال دہلی میں ہوئے فرقہ ورانہ فساد سے بی جے پی سے مسلمان کافی نالاں ہیں تو اس وارڈ سے شاذو نادر ہی کوئی بی جے پی اُمیدوار کو ووٹ دے۔ دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے اُمیدوار حاجی اشراق خان کو کامیابی دلانے کے لئے دہلی حکومت کے وزیر برائے خوراک و رسد عمران حسین، دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان، دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان، اور دہلی کے تمام ایم ایل اے اور کونسلر کے علاوہ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ چوہان بانگر وارڈ میں آکر لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر ووٹوں کی اپیل کر رہے ہیں۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم

مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ 25 فروری کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال حاجی اشراق خان کی حمایت میں روڈ شو کرنے آرہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سنتری سے لیکر منتری تک چوہان بانگر وارڈ میں آرہے ہیں جس سے صاف ظاہر ہو رہاہے کہ چودھری زبیر احمد کے میدان میں آنے سے عام آدمی پارٹی بوکھلا گئی ہے۔ آپ پارٹی کو ڈر ہے کہ اگر یہاں سے کانگریس اُمیدوار چودھری زبیر احمد نے فتح کا پرچم لہرا دیا تو کانگریس پوری دہلی میں زندہ ہو جائے گی۔ اب یہ الیکشن میونسپل کارپوریشن کا نہیں بلکہ اپنا وجود بچانے کا ہے۔ وارڈ کے عوام کی بات کی جائے تو زیادہ تر عوام عام آدمی پارٹی سے خفا ہیں۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم

جس طرح شمال مشرقی دہلی کے فساد میں معصوم نوجوانوں، کووڈ- 19 و لاک ڈاﺅن میں خاص طور پر مسلمانوں کو پھنسانے کی سازش کی گئی اور ہزاروں نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا گیا اور ابھی بھی بڑی تعداد میں نوجوان ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہیں، نیز عدالتوں کے منصفانہ فیصلہ کی بنیاد پر باعزت رہائی کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب عام آدمی پارٹی کے رہنما دہلی فساد اور تبلیغی جماعت اور مرکز معاملہ پر صفائی پیش کرتے پھر رہے ہیں، لیکن عوام سب جانتی ہے۔ وارڈ میں تشہیری مہم و جلسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی کے اُمیدوار حاجی اشراق خان کی حمایت میں دہلی حکومت نے سبھی بورڈوں اور کمیشنوں کو انتخابی مہم میں جھونک دیا ہے۔ تاہم کانگریس اُمیدوار چودھری زبیر احمد کے ساتھ صرف چوہان بانگر وارڈ کے عوام اور نوجوان طبقہ ساتھ ہے اور جب زبیر تقریر کرتے ہیں تو لوگ غور سے سنتے ہیں۔ چوہان بانگر وارڈ میں کون فتح کا پر چم لہرائے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن فی الوقت کانگریس پارٹی کا پلّا بھاری نظر آرہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔