دہلی کے ایل جی نے عام آدمی پارٹی کے حمایت یافتہ 2 افراد کو بجلی ترسیلی کمپنیوں کے بورڈ سے ہٹایا

عام آدمی پارٹی نے ایل جی کے فیصلے پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے اور صرف منتخب حکومت ہی ایسا فیصلہ لے سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) وی کے سکسینہ نے عام آدمی پارٹی کی ترجمان جاسمین شاہ اور عآپ کے رکن پارلیمنٹ نارائن داس گپتا کے بیٹے نوین گپتا کو بجلی ترسیلی کمپنیوں کے بورڈ سے ہٹا دیا ہے۔ ایل جی نے الزام لگایا کہ ان دونوں لوگوں کو غیر قانونی طور پر ان کمپنیوں کے بورڈ پر سرکاری نمائندوں کے طور پر مقرر کر کے اور اس کے بدلے میں فائدہ اٹھا کر 8000 کروڑ روپے کی مدد کی گئی۔

اب بی ایس ای ایس یمنا، بی ایس ای ایس راجدھانی اور نارتھ دہلی پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کے پاس ڈسکام کے بورڈز میں فنانس سکریٹری، پاور سکریٹری اور ایم ڈی، دہلی ٹرانسکو ہوں گے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے اختلاف رائے کے تحت یہ معاملہ صدر کو بھیج دیا ہے اور عام آدمی پارٹی سے تعلق رکھنے والے دو لوگوں کو فوری اثر سے بورڈ سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ ایل جی کا الزام ہے کہ یہ دونوں لوگ دہلی کے لوگوں کے مفاد میں چوکس رہنے کے بجائے بجلی ترسیلی کمپنیوں کے فیصلوں میں حصہ لے رہے تھے اور ان کے فیصلوں میں سہولت کاری کر رہے تھے۔


وہیں، ہی عام آدمی پارٹی نے لیفٹیننٹ گورنر کے اس فیصلے پر سخت احتجاج کیا ہے۔ عآپ کا کہنا ہے کہ جاسمین شاہ اور نوین گپتا کو ہٹانے کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے اور ایسا فیصلہ صرف منتخب حکومت ہی کر سکتی ہے۔ نیز، ایل جی نے سپریم کورٹ اور آئین کے تمام احکامات کا مذاق اڑایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔