آلودگی سے دہلی بے حال، 13 سے 20 نومبر تک نافذ ہوگا طاق-جفت فارمولہ

وزیر اعلیٰ کیجریوال نے سکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی جس میں وزیر ماحولیات گوپال رائے بھی موجود تھے، انھوں نے بتایا کہ فضائی آلودگی کو دیکھتے ہوئے دہلی میں طاق-جفت فارمولہ نافذ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / ویڈیو گریب</p></div>

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی سے لوگوں کا برا حال ہے۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے سکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے۔ میٹنگ میں وزیر ماحولیات گوپال رائے بھی شریک ہوئے۔ انھوں نے بعد میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ دہلی میں طاق-جفت (آڈ-ایون) فارمولہ نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ 13 نومبر سے 20 نومبر کے درمیان یہ نافذ ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ آلودگی کی روک تھام کے لیے دہلی حکومت نے گریڈیڈ رسپانس ایکشن پلان (گریپ) کے اگلے مرحلہ کو نافذ کر دیا ہے، لیکن پھر بھی آلودگی سے راحت نہیں مل رہی ہے۔ سنٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق دہلی بھر میں ہوا کا معیار ’سنگین‘ زمرہ میں برقرار ہے۔ دہلی میں پیر کے ایئر کوالیٹی یعنی ہوا کے معیار کی بات کریں تو آر کے پورم میں اے کیو آئی 466، آئی ٹی او میں 402، پٹپڑ گنج میں 471 اور نیو موتی باغ میں 488 درج کیا ہے۔


بہرحال، دہلی سکریٹریٹ میں آلودگی کے مسئلہ پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جو اعلیٰ سطحی میٹنگ کی، اس میں گوپال رائے کے علاوہ آتشی، سوربھ بھاردواج اور دیگر اہم افسران موجود رہے۔ اس میٹنگ کے تعلق سے وزیر ماحالیات گوپال رائے نے کہا کہ گزشتہ دن کے مقابلے دہلی کی ہوا کے معیار میں کچھ بہتری ہوئی ہے۔ لیکن حالات اب بھی سنگین بنے ہوئے ہیں۔ پھر بھی حالات کو دیکھتے ہوئے میٹنگ میں گریپ کے چوتھے مرحلہ کے اصولوں کو نافذ کر دیا گیا ہے۔

اس درمیان کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب اس طرح کا مسئلہ سامنے آیا ہے۔ ہر سال وعدے ہوتے ہیں، لیکن حالات نہیں بدلتے۔ اس سے قبل جب پنجاب میں کانگریس کی حکومت تھی، تو عآپ لیڈران نے الزامات عائد کیے تھے۔ لیکن اب تو آپ کی ہی حکومت ہے تو صرف میٹنگیں کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت بھی انتخابی تشہیر میں مصروف ہے۔ دہلی میں آلودگی کے لیے بی جے پی اور عآپ پوری طرح سے ذمہ دار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔