شدید ٹھنڈ اور گھنے کہرے کے سایے میں دہلی، حد نگاہ کم ہونے سے ریل، سڑک اور فضائی خدمات متاثر
آئی جی آئی ایئرپورٹ پر صبح تین سے ساڑھے سات بجے تک ساڑھے چار گھنٹے تک حد نگاہ صفر درج کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوری میں بارش ہونے سے قبل تک گھنے کہرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دہلی میں شدید دھند (فائل) / قومی آواز / وپن
راجدھانی دہلی میں شدید ٹھنڈ اور گھنے کہرے کا سلسلہ جاری ہے۔ آبادی والی کالونیوں میں بھی گھنے کہرے کا اثر صاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوری میں راجدھانی میں ابھی اور بارش ہونی باقی ہے اور اس سے پہلے کہرے کی گھنی چادر رہے گی۔ اس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی ہو سکتی ہے۔ کل ملا کر موسم ابھی الگ الگ رنگ دکھائے گا۔
عالم یہ ہے کہ آئی جی آئی ایئرپورٹ پر صبح تین سے ساڑھے سات بجے تک ساڑھے چار گھنٹے تک حد نگاہ صفر رہی۔ وہیں رات ڈیڑھ بجے سے صبح ساڑھے سات بجے تک 6 گھنٹے صفدر جنگ پر حد نگاہ کی سطح محض 200 میٹر درج کی گئی۔ گھنے کہرے کی وجہ سے ریل، سڑک اور فضائی خدمات بھی متاثر ہوئی ہے۔ عام زندگی پر اس کا کافی اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق ہفتہ کی صبح زیادہ تر علاقوں میں اسماگ اور گھنا کہرا رہنے کا امکان ہے۔ اس کے سبب کہرے کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ وہیں 22 اور 23 جنوری کو ہلکی بارش ہونے اور ٹھٹھرن بھری ٹھنڈ بڑھنے کا امکان ہے۔
جمعہ کی بات کی جائے تو دن میں ہلکی دھوپ کھلی تھی۔ راجدھانی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 1.6 ڈگری کم 18 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جبکہ کم سے کم درجہ حرارت معمول سے 1.2 ڈگری زیادہ 8.8 ڈگری سیلسیس درج ہوا۔ ہوا میں نمی کی سطح 100 سے 76 رہی۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت 15.2 ڈگری پالم اور پوسا میں جبکہ سب سے کم درجہ حرارت پالم اور رِج میں 8.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
وہیں موسم کی مہربانی سے اے کیو آئی میں ہوئے سدھار کے پیش نظر ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کمیشن (سی اے کیو ایم) کی سب-کمیٹی نے جمعہ کو دہلی اور این سی آر سے گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان (گریپ) تین کے 9 نکاتی پابندیوں کو بھی فوری اثر سے واپس لے لیا۔ جمعرات کو ہی گریپ-4 کی پابندیاں ہٹائی گئیں تھیں لیکن گریپ-1 اور گریپ-2 کی پابندیاں برقرار تھیں۔ اس سے دہلی و این سی آر کے 4 ضلعوں گرو گرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر میں بی ایس 3 پٹرول اور بی ایس 4 ڈیزل گاڑیوں کے استعمال پر روک ختم ہو گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔