دہلی ہائی کورٹ کے تبصرہ سے شرجیل امام کے کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے شرجیل کو یقین دلایا کہ کیس کے دوسرے ملزم عمر خالد کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے تبصرہ سے ان کے کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی فسادات کے ملزم شرجیل امام کی اپیل پر جمعہ کے روز سماعت ہوئی۔ اس کے تحت سپریم کورٹ نے شرجیل کو یقین دلایا کہ کیس کے دوسرے ملزم عمر خالد کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے تبصرہ سے ان کے کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ واضح رہے کہ شرجیل نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے وقت جو تبصرہ کیا تھا اس کی بنیاد پر عدالت اس کے ساتھ تعصب نہ کرے۔

دراصل، دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ شرجیل امام یقینی طور پر 'سازش کا ماسٹر مائنڈ' تھا جس کے ساتھ عمر خالد رابطے میں تھے۔ دونوں نے مل کر سازش کی۔ فروری 2020 میں دونوں کے درمیان شمال مشرقی دہلی میں بھی ملاقات ہوئی تھی۔ ہائی کورٹ کے تبصرہ کے مطابق، دہلی فسادات اور سی اے اے احتجاج کے درمیان ایک کنکشن تھا۔


جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے کہا کہ ضمانت کی درخواستوں پر عدالتوں کو دس منٹ سے زیادہ سماعت نہیں کرنی چاہیے۔ جسٹس کول نے کہا کہ ضمانت کے معاملات کی طویل سماعت عدالت کے وقت کی بربادی ہے۔ 10 منٹ سے زیادہ نہیں سنا جانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔