انڈیگو بحران: دہلی ہائی کورٹ کی حکومت کو سخت پھٹکار- ’یہ صورتحال پیدا ہی کیوں ہونے دی؟‘

دہلی ہائی کورٹ نے انڈیگو بحران پر حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے پوچھا کہ بحران کیوں پیدا ہوا اور کرایے 5 ہزار سے 40 ہزار تک کیسے پہنچ گئے۔ عدالت نے مسافروں کے تحفظ اور تلافی کے اقدامات پر بھی سوال اٹھائے

دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈیگو کی متعدد پروازوں کی منسوخی اور شدید بدانتظامی کے بعد دہلی ہائی کورٹ میں اہم سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے مرکزی حکومت اور ڈی جی سی اے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ عدالت نے واضح کہا کہ یہ صرف پروازوں کے رکنے کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک بڑے قومی اقتصادی اور عوامی بحران کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ عدالت نے سوال اٹھایا کہ آخر حکومت اور ریگولیٹری ادارے اس صورتحال کو پیدا ہونے سے پہلے کیوں نہ روک سکے۔

سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ ہزاروں مسافر روزانہ پریشان ہو رہے ہیں، ان کے سفر میں رکاوٹ آ رہی ہے اور انہیں بے پناہ مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ جو ٹکٹ پہلے 5 ہزار روپے میں دستیاب تھے، وہ اچانک 35 سے 40 ہزار روپے تک کیسے پہنچ گئے۔ عدالت نے سوال کیا کہ دیگر ایئرلائنز کو بحران کے دوران کرایے بڑھانے کی اجازت کس نے دی اور مسافروں کا استحصال کیوں نہ روکا گیا۔


حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے اے ایس جی چیتن شرما نے بتایا کہ انڈیگو کے سی او او کو معطل کر دیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ جاری ہے۔ تاہم عدالت نے اس اقدام کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ محض معطلی کافی نہیں، ذمہ داری طے کر کے مناسب کارروائی کی جائے۔

ڈی جی سی اے نے عدالت کو بتایا کہ پائلٹس کی شدید کمی اور فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لیمٹیشن (ایف ڈی ٹی ایل) کے تقاضوں کے باعث صورتحال پیدا ہوئی۔ ادارے نے اعتراف کیا کہ اگر ایئرلائن کو وقتی چھوٹ نہ دی جاتی تو اس کا اثر پورے ہوابازی نظام پر پڑتا۔ عدالت نے اس وضاحت پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریگولیٹری ادارہ ایئرلائنز کے غلط فیصلوں پر کارروائی کیوں نہیں کرتا۔

عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ انڈیگو نے وقت رہتے کافی تعداد میں پائلٹس کی بھرتی کیوں نہیں کی اور ڈی جی سی اے درست اعداد و شمار کیوں پیش نہیں کر رہا تھا۔ عدالت نے ہدایت دی کہ مسافروں کو مناسب معاوضہ دیا جائے اور مستقبل میں ایسے بحران کی روک تھام کے لیے مؤثر پالیسی اپنائی جائے۔

سماعت کے دوران عدالت نے واضح پیغام دیا کہ بحران سے فائدہ اٹھانے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔ اب معاملے کی تفصیلی سماعت آئندہ تاریخ پر ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔