دہلی حکومت نے آر ایم ایل اسپتال پر لگایا کورونا سے متعلق غلط جانکاری دینے کا الزام

راگھو چڈھا نے آر ایم ایل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کورونا متاثرین کے بارے میں غلط معلومات فراہم کر رہا ہے اور 48 گھنٹوں کے اندر کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنے کی حکومتی ہدایت کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان اور راجندر نگر سے ایم ایل اے راگھو چڈھا نے بدھ کے روز مرکزی حکومت کے رام منوہر لوہیا اسپتال کو غلط کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ دینے پر اسپتال کی تنقید کی اور کورونا ٹیسٹ کے نتائج میں تاخیر کا الزام بھی عائد کیا۔ راگھو چڈھا نے کہا کہ پوری دنیا اور ہندوستان کورونا وبا کی زد میں ہے۔ بیماری بڑھتی ہی جارہی ہے۔ تمام ریاستی حکومتیں اس بیماری کو روکنے کے لئے کوشاں ہیں اور لوگوں کو اچھا علاج مل سکتا ہے۔ اسپتال کورونا بیماری کے علاج میں بہترین کردار ادا کرتے ہیں اور اسپتالوں میں بھی علاج کا سب سے بڑا سخت امتحان ہوتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ، آئی سی ایم آر کے بہت سے بڑے عالمی شہرت یافتہ مہاماری ماہرین اور تجربہ کاروں نے بھی کہا ہے کہ جانچ سب سے اہم ہیں۔ اس بیماری کی جانچ پڑتال ہی اس بیماری سے لڑنے کا واحد راستہ ہے۔

راگھو چڈھا نے کہا کہ پروٹوکول کے مطابق اور جانچ کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے ، دہلی حکومت وقتا فوقتا اسپتالوں کے ذریعے ٹیسٹ کیے جانے والے کچھ نمونوں کی جانچ پڑتال کرتی ہے۔ آر ایم ایل اسپتال میں ٹیسٹ کیے گئے کچھ نمونوں کا دوبارہ معائنہ کیا گیا ہے۔ اسپتال سے 30 نمونے لئے گئے۔ اسپتال نے اس کی تفتیش کی تھی اور رپورٹ کیا تھا کہ سب کو مثبت قرار دیا گیا ہے۔ جب ہم نے اسے دوبارہ چیک کیا تو ، اس میں سے 12 نمونے منفی نکلے اور دو نمونوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ایک روز قبل ہی اسپتال نے اپنی رپورٹ میں مثبت اعلان کیا تھا۔ آر ایم ایل کے ٹیسٹ میں 45 فیصد غلطی کی اطلاع ملی تھی۔ یہ بہت حیران کن بات ہے۔ ان مریضوں، ان کے اہل خانہ ، پڑوسیوں کو جو صدمہ انہوں نے پہنچایا ہے اس کی ذہنی حالت کے بارے میں سوچیں جب انہیں بتایا گیا کہ آپ کے پڑوس میں کورونا ہے۔ اس طرح کے جھوٹے اور غلط نتائج انتہائی قابل مذمت ہیں اور اس سے آر ایم ایل اسپتال کی غفلت ظاہر ہوتی ہے۔


راگھو چڈھا نے یہ بھی کہا کہ آر ایم ایل اسپتال نے ٹیسٹ کے 48 گھنٹوں کے اندر کووڈ 19 ٹیسٹ کے اعداد و شمار جمع کروانے پر دہلی حکومت ، مرکز اور دہلی ہائی کورٹ کے معیارات کی خلاف ورزی کی ہے۔مسٹر چڈھا نے کہا کہ مرکزی حکومت ، دہلی حکومت اور دہلی ہائی کورٹ نے بہت واضح طور پر کہا ہے کہ کوویڈ 19 کی تحقیقات کی رپورٹ اگلے 48 گھنٹوں کے اندر تمام حالات میں پیش کی جانی ہے۔ اسے 24 گھنٹوں کے اندر دینے کی کوشش کریں۔ لیکن بدقسمتی ہے کہ آر ایم ایل اسپتال نے ان پروٹوکول کی مکمل خلاف ورزی کی ہے۔ آئی سی ایم آر کے اعداد و شمار کے مطابق ، آر ایم ایل اسپتال 72 گھنٹوں کے بعد ، کبھی 6 دن یا 7 دن یا 10 دن اور کبھی 31 دن کے بعد رپورٹ دے رہا ہے۔ تین دن بعد یہ اطلاع موصول ہونے والے افراد کی تعداد 281 ہے۔ چار دن بعد 210 افراد نے یہ رپورٹ وصول کی ، ایک ہفتہ بعد 50 افراد نے یہ رپورٹ موصول کی۔ چار لوگوں کو 9 دن کے بعد اطلاعات موصول ہوئی تھیں اور کچھ لوگوں نے 31 دن کے بعد رپورٹس موصول کیں۔ اس طرح کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے ، کیونکہ اس سے بیماری پھیل جاتی ہے۔ کیونکہ جن لوگوں کے نتائج زیر التوا ہیں وہ بہت سے دوسرے سے مل سکتے ہیں اور اگر وہ شخص کورونا سے متاثر ہے تو ، بیماری پھیل سکتی ہے۔ راگھو چڈھا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی جانب سے ، میں دہلی حکومت چہتا ہوں آر ایم ایل اسپتال کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ، 45 فیصد غلط کوویڈ 19 تحقیقاتی رپورٹ دینے اور 48 گھنٹوں کے اندر تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کے سرکاری اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

راگھو چڈھا نے دہلی کے شہریوں سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ وہ آر ایم ایل اسپتال میں علاج کروانے سے باز رہیں۔ کیونکہ اس سے انھیں زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ کیونکہ آر ایم ایل اسپتال سرکاری ہدایات پر عمل نہیں کررہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Jun 2020, 11:11 PM