دہلی آبکاری کیس: سنجے سنگھ کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ای ڈی کو بھیجا نوٹس

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے عرضی گزار سے کہا کہ گرفتاری کو چیلنج کرنے کی جگہ آپ کو نچلی عدالت میں ضمانت کی درخواست دینی چاہیے تھی۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے سنگھ / آئی اے این ایس</p></div>

سنجے سنگھ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کی عرضی پر سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ اس معاملے میں اب آئندہ سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے میں ہونا طے پایا ہے۔ سنجے سنگھ نے آبکاری گھوٹالہ کیس میں اپنی گرفتاری کو چیلنج دیا ہے جس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’گرفتاری کو چیلنج دینے کی جگہ آپ کو نچلی عدالت میں ضمانت کی درخواست دینی چاہیے تھی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 4 اکتوبر کو سنجے سنگھ کی گرفتاری ہوئی تھی۔ 20 اکتوبر کو دہلی ہائی کورٹ نے ان کی عرضی خارج کی تھی۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سنجے سنگھ کی گرفتاری قانونی بنیاد پر ہوئی ہے اور جانچ ایجنسی پر سیاست سے متاثر ہونے کا الزام عائد نہیں کیا جا سکتا۔


واضح رہے کہ ریونیو بڑھانے اور دہلی میں شراب کی کالابازاری پر لگام لگانے کے مقصد سے اروند کیجریوال کی حکومت نئی آبکاری پالیسی لے کر آئی تھی۔ 17 نومبر 2021 کو دہلی میں نئی آبکاری پالیسی نافذ کی گئی، لیکن جلد ہی یہ تنازعہ کا شکار ہو گئی اور 30 جولائی 2022 کو حکومت نے اسے واپس لے لیا۔ عآپ حکومت نے پالیسی نافذ کرنے کے پیچھے کچھ دلائل پیش کیے اور کہا کہ اس سے ریونیو بڑھے گا اور بلیک مارکیٹنگ پر بھی لگام لگے گی۔ یہ بھی کہا گیا کہ گاہکوں کے لیے بھی نئی پالیسی مفید ہوگی۔ پالیسی کے تحت شراب کی دکانیں نصف رات کو بھی کھلی رہ سکتی تھیں اور اسٹور اپنے حساب سے پرکشش آفر دے کر شراب کی فروخت کر سکتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔