دہلی : الیکشن افسر نے سی ای او سے کی عآپ کی شکایت، وزیر اعلیٰ آتشی پر بغیر ایجنڈا میٹنگ میں بلانے کا لگایا الزام
عآپ رہنما سنجے سنگھ نے اس معاملے میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا "ووٹر لسٹ کے بارے میں پوچھنا اور فرضی آبجیکٹرس کے بارے میں جانکاری لینا کیا ڈرانا-دھمکانہ ہوتا ہے؟"

دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخ کے اعلان سے قبل نئی دہلی سیٹ کو لے کر گھمسان بڑھ گیا ہے۔ اب نئی دہلی ضلع کے الیکشن افسر نے چیف الیکٹورل افسر کو خط لکھ کر عام آدمی پارٹی (عآپ) کی شکایت کی ہے۔ افسر کا کہنا ہے کہ 'عآپ' کے نمائندہ بار بار آکر ایسی معلومات فراہم کرنے کو کہتے ہیں جو انہیں نہیں دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ انہیں بغیر کسی ایجنڈا کے ملنے کے لیے بلاتی ہیں۔
نئی دہلی کے ضلع الیکشن افسر (ڈی ای او) نے 4 جنوری کو یہ خط دہلی کے چیف الیکٹورل افسر کو لکھا ہے۔ انہوں نے ایسے وقت میں 'عآپ' کی شکایت کی ہے جب اس کے رہنما لگاتار الزام لگا رہے ہیں کہ نئی دہلی سیٹ پر غلط طریقے سے ووٹرس کا نام جوڑنے اور ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایک دن پہلے ہی وزیر اعلیٰ آتشی نے دعویٰ کیا کہ 'سمری ریویژن' کے بعد 10 ہزار سے زیادہ ووٹرس کے نام جوڑنے کے لیے درخواست آئے ہیں تو ہزاروں نام کاٹنے کے لیے بھی درخواست کیے گئے ہیں۔
ڈی ای او نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے نمائندہ بار بار میرے دفتر میں آتے ہیں اور آبجیکٹرس (ووٹر لسٹ میں کسی نام پر اعتراض ظاہر کرنے والے) کی ذاتی جانکاری مانگتے ہیں جبکہ ہندوستانی الیکشن کمیشن کے رہنما اصول کے مطابق ایسا نہیں کیا جا سکتا ہے۔ افسر نے وزیر اعلیٰ آتشی کی شکایت کرتے ہوئے لکھا "دہلی کی وزیر اعلیٰ کی طرف سے مجھے پہلے بھی بغیر کوئی ایجنڈا بتائے بلایا گیا ہے، انہوں نے پھر بغیر کسی طے ایجنڈے کو میٹنگ کے لیے بلایا، جہاں ووٹر لسٹ کو لے کر بات چیت ہوئی"۔
انہوں نے چیف الیکٹورل افسر سے اس بات کو لے کر رہنمائی طلب کی کہ کیا انہیں حکومت کی طرف سے بلائی جانے والی ایسی میٹنگوں میں جانے کی اجازت ہے جس کے لیے پہلے سے کوئی ایجنڈا یا مناسب کام مقرر نہیں ہے۔
اس معاملے میں راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ شکایت کو لے کر ان سے ملاقات کی گئی جسے وہ دھمکی بتا رہے ہیں۔ سنجے سنگھ نے کہا "وہ کوئی لاٹ صاحب نہیں ہیں۔ ان کی جوابدہی ہے ہمارے تئیں۔ کیا انتخاب ڈی ایم یا ایس ڈی ایم کو لڑنا ہے۔ ان کا کام انتخاب کا انتظام اور غیر جانبداری کو دیکھنا ہے۔ وہ اتنے بڑے لاٹ صاحب ہیں کہ میں ان سے مل نہیں سکتا؟ اگر ہمیں کوئی شکایت ہے تو ڈی ایم سے نہیں کریں گے؟ پروٹوکال کی بات کریں تو ان کا پروٹوکال ہم سے بہت نیچا ہے۔ ہم تو ان کے دفتر تک گئے، انہیں فخر محسوس ہونا چاہیے۔ اپنے ووٹر لسٹ کے بارے میں پوچھنا اور فرضی آبجیکٹر کے بارے میں جانکاری لینا کیا ڈرانا-دھمکانہ ہوتا ہے؟ ایسے افسر جو ملنے کو دھمکی بتاتے ہیں، یہ کیا انتخاب کرائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔