دہلی کانگریس کے لیڈران نے مشرقی دہلی میں سیلاب متاثرہ بدرپور گاؤں کا کیا دورہ، بی جے پی حکومت کو بنایا ہدف تنقید
دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت نمائش کے لیے صرف چنندہ مقامات پر ہی راحتی کیمپ لگا رہی ہے، جبکہ حقیقی ضرورت مند کھادر سمیت دیگر نشیبی علاقوں میں بچاؤ و راحت کاری کا انتظار کر رہے ہیں۔

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو آج دہلی کے سیلاب متاثرہ بدرپور اور کھادر علاقوں کا دورہ کیا جہاں حالات فکر انگیز ہو گئے ہیں۔ دیویندر یادو اور کچھ دیگر کانگریس لیڈران نے سیلاب متاثرہ مقامات پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ انھوں نے دیکھا کہ علاقے میں پورا گاؤں پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور قریبی کالونیوں، سڑکوں و نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ ہتھنی کنڈ سے لاکھوں کیوسک پانی مسلسل دہلی کی طرف آنے کی وجہ سے یہ حالات پیدا ہوئے ہیں۔ دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں سیلاب کے لیے ذمہد ار بی جے پی حکومت ہے لیکن خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ہریانہ کی بی جے پی حکومت کی طرف سے ہتھنی کنڈ سے لاکھوں کیوسک پانی چھوڑ دیا گیا اور دہلی کی ریکھا گپتا حکومت نے نہ ہی کوئی حکمت عملی اختیار کی اور نہ ہی ہریانہ حکومت سے کوئی مذاکرہ کیا۔ ہم بار بار متنبہ کر رہے تھے کہ ہریانہ سے محدود پیمانے پر پانی چھوڑنے کو کہا جائے، لیکن اس سلسلے میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے دیویندر یادو کے ساتھ کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین و سابق رکن اسمبلی انل بھاردواج، سابق رکن اسمبلی بھیشم شرما، ضلعی صدر آدیش بھاردواج، راجکمار جین، آبزرور ڈاکٹر پی کے مشرا، کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے وائس چیئرمین انوج آترے، لوکیندر چودھری، چودھری موہت ڈیہا (بلاک صدر)، منگیش تیاگی، دیوانند چودھری، سُریش بتی، پریہ جینت (خواتین ضلعی صدر)، دیوانند راکیش پرچا راجو پردھان چودھری روہتاس، کلدیپ بھاٹی، کمل سنگھ (بلاک صدر)، رام نواس پانچال سمیت بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان موجود تھے۔
دیویندر یادو نے متاثرہ لوگوں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سے آشنائی حاصل کی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ جمنا میں بڑھتے ہوئے پانی کی سطح سے جمنا کنارے بسنے والے لوگوں کے لیے جو پریشانی پیدا ہوئی ہے، وہ بی جے پی حکومت اور انتظامیہ کی لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ حکومت کو سیلاب سے راحت کے انتظامات وقت پر کرنے چاہئیں کیونکہ وقت گزر جانے کے بعد کیے گئے انتظامات بے معنی ثابت ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتے ہوئے پانی سے بچنے کے لیے یہاں کے لوگ اپنے انتظامات خود کر رہے ہیں، جبکہ حکومت کی طرف سے بچاؤ و راحت کے سلسلے میں ابھی تک کوئی کارروائی شروع نہیں ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے صرف اعلان کر کے رسمی کارروائی پوری کی ہے۔

دیویندر یادو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ غریب لوگوں کی زندگی اور روزگار داؤ پر لگ گیا ہے، لیکن حکومت ان کی تکالیف کے تئیں بے حس ہے۔ یہاں رہنے والے لوگ مطالبہ کرتے ہیں کہ یہاں پشتہ بنایا جائے۔ اگر بدرپور و کھادر علاقے میں حکومت پشتہ تعمیر کرے تو ہر سال سیلاب کے خطرے سے یہاں کے لوگوں کو بچایا جا سکتا ہے۔ انتظامیہ کی ناکامی اور سہولیات کی کمی کے سبب لوگ زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت صرف نمائش کے لیے چنندہ مقامات پر ہی راحت کیمپ لگا رہی ہے، جبکہ حقیقی ضرورت مند اندرونی کھادر اور دیگر نشیبی علاقوں میں پریشان ہو رہے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ ہزاروں لوگوں تک کوئی بچاؤ و راحت کے کام نہیں پہنچ پائے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی حکومت فوری کارروائی کر کے سیلاب متاثرین تک امدادی سامان پہنچائے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے دہلی سیلاب کے پانی میں ڈوب رہی ہے اور افسروں و حکومت کی طرف سے جواب دہی کی کمی صاف نظر آ رہی ہے۔
بہرحال، دیویندر یادو نے جمنا کنارے رہنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ محتاط رہیں اور محفوظ مقامات پر جائیں کیونکہ ریکھا گپتا حکومت نے کسی بھی طرح کی راحت پہنچانے کے زیادہ انتظامات نہیں کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ہمدردیاں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں اور کانگریس پارٹی اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہو کر ہر ممکن مدد کرے گی۔
اس درمیان دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے شاہ آباد ڈیری، روہنی سیکٹر 18، بنگالی کالونی کی جھگیوں میں 31 اگست کو لگی خوفناک آگ کے متاثرین سے ملاقات کی اور اپنی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کانگریس پارٹی ہر حال میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس حادثے میں 45 جھگیاں جل کر خاک ہو گئی تھیں اور درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے۔ دیویندر یادو نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کو فوری معاوضہ دیا جائے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ آگ لگنے کے تیسرے دن بھی انتظامیہ کی کوئی مدد نہ پہنچنا حکومت کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اس حادثے کے پیچھے کوئی سازش ہے، کیونکہ اس سے پہلے بھی جھگیوں پر بلڈوزر چلایا گیا تھا اور اب آگ لگنے کے بعد حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ لوگوں کے رکشے، ریہڑیاں، کپڑے اور راشن تک جل کر ختم ہو گئے، لیکن 72 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی وزیراعلیٰ، ریاستی وزراء یا کوئی ذمہ دار افسر متاثرین تک نہیں پہنچا۔ دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ متاثرین کو فوری رہائش فراہم کی جائے اور ای ڈبلیو ایس فلیٹس ان غریبوں کو الاٹ کیے جائیں تاکہ ان کی زندگی بحال ہوسکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔