دہلی میں وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کا وقت تبدیل، عام آدمی پارٹی کا بی جے پی پر طنز

دہلی میں وزیراعلیٰ کی حلف برداری 20 فروری کو صبح 11 بجے ہوگی۔ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بارات اور منڈپ تیار ہیں مگر دلہا پر فیصلہ اب تک نہیں ہوا

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب یہ تقریب 20 فروری کو صبح 11 بجے منعقد ہوگی۔ اس سے قبل حلف برداری شام ساڑھے چار بجے طے تھی۔ ذرائع کے مطابق اس تبدیلی کی وجوہات سیاسی اور انتظامی معاملات سے جڑی ہو سکتی ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ 19 فروری کو شام ساڑھے تین بجے ہوگی، جس میں وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 8 فروری کو اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد دس دن گزر چکے ہیں لیکن بی جے پی نے ابھی تک وزیراعلیٰ کے چہرے کا اعلان نہیں کیا ہے، جس پر اپوزیشن جماعتیں اسے مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔

حلف برداری کے وقت میں تبدیلی کے بعد عام آدمی پارٹی (عآپ) نے بی جے پی پر سخت طنز کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے دہلی یونٹ کے سربراہ گوپال رائے نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ بارات تیار ہے، منڈپ بھی تیار ہے لیکن دلہا کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔


انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے دہلی کے عوام سے کئی وعدے کیے تھے لیکن اب تک وہ اپنی جماعت کے اندرونی اختلافات کو ہی حل نہیں کر پائی ہے۔ گوپال رائے نے الزام لگایا کہ بی جے پی اپنے داخلی انتشار کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے اور اگر یہی حالات رہے تو آئندہ پانچ سال میں اور بھی ریکارڈ قائم کرے گی۔

بی جے پی کی نئی حکومت کی حلف برداری دہلی کے رام لیلا میدان میں ہوگی، جہاں تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ تقریب کے انچارج ونود تاوڑے اور ترون چُگ نے موقع پر پہنچ کر تیاریوں کا جائزہ لیا۔

بی جے پی نے 26 سال بعد دہلی کی اقتدار میں واپسی کی ہے۔ اسے 70 میں سے 48 نشستوں پر کامیابی ملی، جبکہ عام آدمی پارٹی 22 سیٹوں پر سمٹ کر رہ گئی۔ بی جے پی کا مؤقف ہے کہ وزیراعلیٰ کے لیے کوئی بھی منتخب رکن اسمبلی منتخب ہو سکتا ہے، تاہم کچھ نام سب سے زیادہ زیر بحث ہیں۔

وزیراعلیٰ کے عہدے کے مضبوط دعویداروں میں پرویش ورما شامل ہیں، جنہوں نے نئی دہلی اسمبلی حلقے سے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو شکست دی۔


بی جے پی دہلی کے سابق صدر وجیندر گپتا اور ستییش اپادھیائے بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پون شرما، آشیش سود، ریکھا گپتا اور شِکھا رائے کے نام بھی زیر غور ہیں۔

بی جے پی کے دلت چہرے کے طور پر بوانا (ایس سی) سیٹ سے منتخب ایم ایل اے رویندر اندراج سنگھ اور مادی پور (ایس سی) سیٹ سے کامیاب ہونے والے کیلاش گنگوال کے نام بھی سامنے آ رہے ہیں۔

بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد بھی وزیراعلیٰ کے اعلان میں تاخیر اور اپوزیشن کے بڑھتے حملوں نے سیاسی ماحول کو مزید گرما دیا ہے۔ اب سب کی نظریں 19 فروری کی میٹنگ پر جمی ہیں، جہاں بی جے پی اپنا فیصلہ سنائے گی، جبکہ 20 فروری کو نئی حکومت باقاعدہ طور پر اقتدار سنبھال لے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔