وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ کا معاملہ، سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرے گی دہلی پولیس
دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر حملے کے کیس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ وہ سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرے گی اور معاملہ سیشن کورٹ میں آگے بڑھے گا

نئی دہلی: دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر حملے کے معاملے میں تیسرے ہفتے ہونے والی عدالتی کارروائی ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی ہے اور اب سماعت 15 دسمبر کو سیشن کورٹ میں طے کی گئی ہے۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے عدالت کو مطلع کیا ہے کہ وہ جلد ہی سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرے گی تاکہ کیس کے تمام پہلوؤں کو مکمل طور پر ریکارڈ میں لایا جا سکے۔
پچھلی سماعت کے دوران مجسٹریٹ کورٹ نے مرکزی ملزم راجیش بھائی کھیم جی کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ کو سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور اسی حکم کے تحت فائل اب اعلیٰ عدالت کے سامنے پیش کی جائے گی۔ پولیس کے مطابق ابتدائی چارج شیٹ چند روز قبل تیس ہزاری کورٹ میں ملزمان راجیش بھائی کھیم جی اور سید تحسین رضا کے خلاف جمع کرائی گئی تھی اور اس کے بعد تفتیش کے دوران کچھ اضافی نکات سامنے آنے کی بنیاد پر سپلیمنٹری چارج شیٹ تیار کی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ 20 اگست کو پیش آیا تھا جب وزیراعلیٰ ریکھا گپتا اپنے سرکاری رہائش گاہ پر عوامی ملاقات کے سلسلے میں شہریوں سے براہ راست گفتگو کر رہی تھیں۔ اسی دوران گجرات سے تعلق رکھنے والے راجیش کھیم جی نے اچانک ان پر حملہ کر دیا جس سے وہاں موجود افراد میں بے چینی پیدا ہوئی۔ سرکاری سکیورٹی عملے نے موقع پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو قابو کر لیا اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔
واقعے کے فوراً بعد سول لائنز تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی اور پولیس نے ملزم سے پوچھ گچھ شروع کی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق راجیش کھیم جی نے اعتراف کیا کہ وہ آوارہ کتوں کے مسئلے پر برہمی کا اظہار کرنا چاہتا تھا اور اسی غصے کے تحت اس نے وزیراعلیٰ پر حملہ کیا۔
پولیس کی مزید تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ حملے کی منصوبہ بندی میں سید تحسین رضا بھی شریک تھا اور اس نے راجیش کو اس اقدام کے لیے ذہنی طور پر تیار کرنے میں مدد کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد جمع کر لیے گئے ہیں جن میں موقع کی ویڈیو ریکارڈنگ، عینی شاہدین کے بیانات اور سکیورٹی اہلکاروں کی رپورٹس شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق تفتیش تقریباً مکمل ہے اور اب باقی قانونی کارروائی سیشن کورٹ میں کی جائے گی جہاں دونوں ملزمان کو پیش کر کے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔ مجسٹریٹ کورٹ کے حکم نامے کے مطابق چارج شیٹ میں حملہ کرنے، سرکاری سکیورٹی عملے کی کارروائی میں مداخلت ڈالنے اور منصوبہ بندی کے ذریعے جرم کرنے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں اور ان الزامات کی بنیاد پر سیشن کورٹ میں سماعت ایک اہم مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔