دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ: ملزم راجیش بھائی کھیمجی کو پانچ روزہ پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا
دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر ’جن سنوائی‘ کے دوران حملہ کرنے والے راجیش بھائی کھیمجی کو پانچ روزہ پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اس کے خلاف راجکوٹ میں بھی پانچ مقدمات درج ہیں

نئی دہلی: دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر بدھ کے روز ’جن سنوائی‘ پروگرام کے دوران ہوئے حملے کے ملزم راجیش بھائی کھیمجی بھائی سکریا کو عدالت نے پانچ دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ دہلی پولیس نے جمعرات کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے عزائم اور پس منظر کو سمجھنے کے لیے مزید تفتیش ضروری ہے۔
پولیس کے مطابق 41 سالہ راجیش پر قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ سول لائنس تھانے میں فوجداری قانون (بی این ایس) کی دفعات 109(1)، 132 اور 221 کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے تمام پہلوؤں کی باریکی سے جانچ کی جا رہی ہے اور مرکزی ایجنسیاں نیز اسپیشل سیل بھی تفتیش میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملزم منگل کی صبح راجکوٹ سے ٹرین کے ذریعے دہلی پہنچا۔ یہ اس کا پہلا راجدھانی کا دورہ تھا۔ دہلی آ کر وہ سول لائنس علاقے کے گجراتی بھون میں ٹھہرا۔ بعد ازاں اس نے شالیمار باغ میں وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کے نجی رہائش گاہ کا بھی رخ کیا اور اپنے ایک دوست کو فون پر اس کی اطلاع دی۔
پولیس تفتیش کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ راجیش کے خلاف راجکوٹ کے بھکت نگر پولیس اسٹیشن میں پانچ مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے چار میں اسے عدالت سے بری کیا جا چکا ہے، جبکہ ایک کیس ابھی زیر سماعت ہے جس کی اگلی سماعت 9 ستمبر کو ہوگی۔ دہلی پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں گجرات پولیس سے رابطہ قائم کیا گیا ہے اور ملزم کے بارے میں مزید معلومات کی باضابطہ تصدیق کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے پولیس نے کہا کہ بدھ کی صبح وزیراعلیٰ ریکھا گپتا معمول کے مطابق عوامی شکایات سننے کے لیے ’جن سنوائی‘ پروگرام میں شریک تھیں۔ اچانک ایک شخص آگے بڑھا اور بھاری چیز ان پر پھینک دی جس کے نتیجے میں وزیراعلیٰ زمین پر گر گئیں۔ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ خوش قسمتی سے وزیراعلیٰ کو سنگین چوٹ نہیں آئی اور انہیں فوراً طبی معائنہ فراہم کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے مقاصد اور پس منظر کو سمجھنے کے لیے مسلسل پوچھ گچھ جاری ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق اس نے حملے سے قبل کسی سیاسی تنظیم یا گروہ سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں کیا، تاہم اس کے سابقہ مجرمانہ ریکارڈ کے پیش نظر مختلف پہلوؤں پر تفتیش ضروری ہے۔
یہ واقعہ دہلی کی سکیورٹی پر سوالیہ نشان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب وزیراعلیٰ جیسے بلند عہدے پر فائز رہنما کی عوامی تقریب میں براہِ راست موجودگی کے دوران ایسا حملہ ہوا۔ پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ معاملے کی ہر زاویے سے تفتیش کی جا رہی ہے اور کسی بھی لاپرواہی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔