کیجریوال نے جھگی ہٹانے سے پہلے پختہ مکان فراہم کرنے کا یقین دلایا

کیجریوال نے کہاکہ جب بھی جھگی ہٹائی جائے گی، اس سے پہلے ان کو پختہ مکان ملے گا۔ اس کے لئے خواہ انہیں کسی کے پاوں پکڑنے پڑیں یاجدوجہد کرنی پڑے لیکن ان کو ہر حال میں مکان ملے گا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے کل دہلی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران کہا کہ وہ تمام 48ہزار جھگی میں رہنے والوں کو یقین دلاتے ہیں کہ جب تک ان کا بیٹا(اروند کیجریوال) اور ان کا بھائی زندہ ہے، ان کی جھگی کو نہیں ہٹایا جائے گا۔

مسٹر کیجریوال نے کہاکہ جب بھی جھگی ہٹائی جائے گی، اس سے پہلے آپ کو پختہ مکان ملے گا۔ اس کے لئے خواہ مجھے کسی کے پاوں پکڑنے پڑیں یاجدوجہد کرنی پڑے لیکن آپ کو ہر حال میں مکان دلاوں گا۔ مرکزی حکومت کے اسپیشل پروویزن ایکٹ، ڈی یو ایس آئی بی ایکٹ، ڈی یو ایس آئی بی پالیسی اور ڈی یو ایس آئی بی پروٹوکول چار خواتین ہیں، جو کہتے ہیں کہ کسی بھی جھگی والے کوہٹایا جائے گا تو پہلے اسے پختہ مکان دیا جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70برسوں میں مختلف پارٹیوں نے دہلی کی پلاننگ ٹھیک سے نہیں کی۔ انہوں نے غریبوں کے لئے گھر نہیں بنائے۔ ساتھ ہی جب تک کورونا ٹھیک نہیں ہوجاتا تب تک جھگی ہٹانے کی سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہئے،کہیں ایسا نہ ہو یہ علاقے کورونا کے ہاٹ اسپاٹ بن جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ مرکزی حکومت نے عدالت میں پازیٹیو ایفی ڈیوٹ دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت، ریلوے اور ارب ڈیولپمنٹ منسٹری، تینوں ملکر آئندہ چار ہفتہ میں اس کا حل نکالیں گے۔ یہ بھی ایک ایسا معاملہ ہے جس پر ہمیں سیاست کرنے کے بجائے مل کر کام کرنا چاہئے۔

مسٹر کیجریوال نے کہا کہ جب بھی ان کی جھگیوں کو ہٹایا جاتا ہے تو جھگی ہٹانے سے پہلے پختہ مکان ملنا چاہئے یہ تمام قوانین کے اندر لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ جھگی میں رہنے والے لوگ دہلی کی معیشت میں اور دہلی کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


واضح رہے وزیر اعلی کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب اس تعلق سے سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور اس تعلق سے اجے ماکن کی عرضی پر حکومت سے جھگی ہٹائے جانے سے پہلے منصوبہ لے کر آنے کو کہا ہے۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری اجے ماکن نے اس پر کہا ہے کہ ان کی حکومت نے دہلی حکومت کو پیسہ بھی دیا ہوا ہے اور ۳۵ ہزار مکان بھی بنا کر دئے ہوئے ہیں لیکن دہلی حکومت نے انہیں تقسیم ہی نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔