ریکھا گپتا کی کابینہ کا بڑا فیصلہ، 1200 ہونہار طلباء کو مفت لیپ ٹاپ ملے گا

دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود نے کہا کہ دہلی کی وزیر اعلی ریکھا گپتا کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔ اس اجلاس میں 1200 ہونہار طلباء کو مفت لیپ ٹاپ دینےکا فیصلہ لیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی کی ریکھا گپتا حکومت نے دسویں جماعت اچھے نمبروں کے ساتھ پاس کرنے والے 1200 ہونہار طلباء کو مفت آئی7 لیپ ٹاپ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ 175 سرکاری سکولوں میں آئی سی ٹی لیبز قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم آشیش سود نے منگل  یعنی22 جولائی کو یہ جانکاری دی۔ وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی زیر صدارت کابینہ کی میٹنگ میں یہ تاریخی فیصلے لئے گئے۔

چیف منسٹر ڈیجیٹل ایجوکیشن اسکیم کے تحت دہلی کے سرکاری اسکولوں کے ان طلباء کوآئی 7 لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے جنہوں نے دسویں جماعت کے امتحان میں اچھے نمبر حاصل کیے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ یہ قدم ان کی مستقبل کی ڈیجیٹل تعلیم کی ضروریات کو قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق پورا کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم پر 8 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔


'تعلیم میں انقلاب' کے پچھلی عام آدمی پارٹی حکومت کے دعوے پر طنز کرتے ہوئے، سود نے کہا کہ 1,074 سرکاری اسکولوں میں سے کسی میں بھی کمپیوٹر لیب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں رواں سیشن میں 175 سکولوں میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) لیبارٹریز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سود نے کہا کہ سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے اصولوں کے مطابق قائم ہر آئی سی ٹی لیب میں 40 کمپیوٹر ہوں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ حال ہی میں دہلی حکومت نے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری اسکیم کے تحت 100 سرکاری اسکولوں میں 100 آئی سی ٹی لیبز قائم کرنے کے لیے ایک نجی تنظیم کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے ہیں۔


اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پچھلی عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اسکولوں میں ایک بھی کمپیوٹر لیب قائم نہیں کی اور سرو شکشا ابھیان کے تحت بنائی گئی لیب کو بھی نہیں چلا سکی۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کے دوران، 2015 سے 2019 تک، سرو شکشا ابھیان کے تحت مرکز کی طرف سے فراہم کردہ فنڈز سے 907 سرکاری اسکولوں میں کمپیوٹر لیب قائم کی گئیں۔ تاہم، سود نے دعوی کیا کہ یہ تمام لیبارٹریز ابھی کام نہیں کر رہی ہیں۔

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے سود کے الزام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پچھلی حکومت کے بارے میں "بار بار شکایت" کرنے کی عادت بنا لی ہے۔ پارٹی نے ایک بیان میں کہا، "اگر اس بیان میں کوئی حقیقت  ہے، تو سود کو ایک اور انکوائری کا حکم دینا چاہیے اور معاملے کو تحقیقات کے لیے اینٹی کرپشن برانچ کو بھیجنا چاہیے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔