دہلی: جنگ پورہ کے مدراسی کیمپ میں بلڈوزر کارروائی شروع، علاقے سے 300 جھگیوں کو کیا جائے گا صاف
دہلی ہائی کورٹ نے مانسون میں شدید آبی جماؤ کو روکنے کے لیے بارا پُلا نالے کی صفائی کی ضرورت بتاتے ہوئے یکم جون سے مدراسی کیمپ کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔

جنگ پورہ کے مدراسی کیمپ میں بلڈوزر کارروائی کا منظر۔ تصویر@ANI
راجدھانی دہلی کے جنگ پورہ علاقے میں آج صبح سے مدراسی کیمپ میں تجاوزات ہٹانے کے لیے بلڈوزر کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے ممکنہ احتجاج سے نپٹنے کے لیے یہاں بھاری تعداد میں دہلی پولیس اور نیم فوجی دستوں کے جوان تعینات ہیں۔ اس بلڈوزر کارروائی کے دوران تقریباً 300 سے زیادہ جھگیوں/گھروں کو توڑا جائے گا۔ یہ کارروائی ڈی ڈی اے کی طرف سے کی جا رہی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے مانسون میں شدید آبی جماؤ کو روکنے کے لیے بارا پُلا نالے کی صفائی کی ضرورت بتاتے ہوئے یکم جون سے مدراسی کیمپ کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے 9 مئی کو دیئے اپنے حکم میں تجاوزات ہٹانے کی کارروائی کے علاوہ بے گھر لوگوں کو نریلا میں آباد کرنے کے لیے بھی کہا تھا۔ تقریباً 60 سال سے آباد اس جھگتی بستی میں 300 سے زیادہ مزدور طبقہ کے کنبہ رہتے ہیں۔
12 اپریل کو افسروں نے جھگی بستی کی دیواروں پر حکومت کے ذریعہ الاٹ فلیٹوں کے لیے اہل کنبوں کی فہرست چسپاں کی تھی۔ تقریباً 370 کنبوں میں سے صرف 189 ہی فلیٹ کے لیے اہل پائے گئے۔
جسٹس پرتبھا ایم سنگھ اور جسٹس منمیت پی ایس اروڑہ کی بنچ نے 9 مئی کو اپنے حکم میں کہا تھا، ’’تجاوزات ہٹانے کی کارروائی منظم طریقے سے کی جانی چاہیے۔ بارا پُلا نالے کو جام سے پاک کرانے کے لیے مدراسی کیمپ کے باشندوں کے رہنے کا انتظام کرنا بھی ضروری ہے۔ لیکن کوئی بھی رہائشی رہنے کے لیے جگہ کے علاوہ کسی اور حق کا دعویٰ نہیں کر سکتا کیونکہ یہ سرکاری زمین ہے جس پر قبضہ کیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ کے ذریعہ مدراسی کیمپ کے رہائشیوں کے لیے 20 مئی سے باضابطہ طور سے رہنے کے ٹھکانہ کے انتظام کی ہدایت دی گئی تھی۔ افسروں نے غیر قانونی طور پر رہ رہے کنبوں کو باراپُلا نالے کو جام سے پاک کرانے کے لیے تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات ہٹانے کے لیے منہدم کاری کا نوٹس جاری کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔