مصطفیٰ آباد میں چار منزلہ عمارت منہدم، 4 جاں بحق، 20 سے زائد کے دبنے کا اندیشہ

دہلی کے مصطفیٰ آباد میں ہفتہ کی صبح ایک چار منزلہ عمارت منہدم ہو گئی۔ اب تک 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی، 10 کو بچایا جا چکا ہے، جبکہ 20 سے زائد افراد کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے مصطفیٰ آباد علاقہ میں ہفتہ کو علی الصبح ایک چار منزلہ عمارت اچانک منہدم ہو گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد جان بحق ہو گئے جبکہ 20 سے زائد افراد کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب تک دس افراد کو ملبے سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک موقع پر این ڈی آر ایف، دہلی پولیس، فائر بریگیڈ اور دیگر ایجنسیاں ریسکیو آپریشن میں مصروف تھیں۔

ایڈیشنل ڈی سی پی سندیپ لامبا کے مطابق، ’’اس وقت تک چار افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے اور بچاؤ ٹیمیں مزید افراد کو نکالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔‘‘ فائر ڈویژن کے افسر راجندر اٹھوال نے بتایا کہ انہیں رات کے تقریباً تین بجے حادثے کی اطلاع ملی، جس کے بعد ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔

مقامی افراد کے مطابق یہ ایک رہائشی عمارت تھی جس میں مالک سمیت کئی کرایہ دار خاندان مقیم تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملبے میں 20 سے 25 افراد کے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ بعض لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ کئی زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔


ایک عینی شاہد نے بتایا، ’’یہ عمارت اچانک بھربھرا کر نیچے آ گری، بڑی بہو کے تین بچے ہیں، اس سے چھوٹی بہو کے بھی تین بچے، سب سے چھوٹی کے دو بچے ہیں۔ اس وقت کچھ معلوم نہیں ہو پا رہا کہ وہ کہاں ہیں۔‘‘

جاں بحق افراد میں شامل ایک شخص کے رشتہ دار شہزاد احمد نے بتایا کہ عمارت رات تقریباً 2:30 سے 3 بجے کے درمیان گری۔ ان کے دو بھانجے جاں بحق ہو گئے، جبکہ ان کی بہن، بہنوئی اور بھانجی زخمی ہیں اور جی ٹی بی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

واقعے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے، لیکن حالیہ دنوں میں دہلی میں موسم کی شدت اور بارشوں کے باعث بھی کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی ایک زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک ریسکیو آپریشن جاری تھا۔ دریں اثنا، حکام نے قریبی عمارتوں کی بھی جانچ شروع کر دی تھی تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔