دہلی اسمبلی اپنے کتب خانہ کی جامع جدیدکاری کی طرف گامزن: اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا

اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس کی رپورٹ میں کتب خانہ کے ڈھانچے، وسائل اور ڈیجیٹل خدمات میں بہتری کے لیے ایک واضح خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا</p></div>

دہلی اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی سمت میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے دہلی اسمبلی نے اپنے کتب خانے کی جامع جدیدکاری کا عمل شروع کر دیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک مؤثر، ہمہ گیر اور ڈیجیٹل طور پر قابل رسائی و جدید معلوماتی نظام قائم کرنے کے عزم کے ساتھ اسمبلی نے ایک تفصیلی منصوبہ اور فزیبیلٹی رپورٹ تیار کرنے کی ذمہ داری اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (IGNCA) کو سونپی تھی، جو اب اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کتب خانہ کے ڈھانچے، وسائل اور ڈیجیٹل خدمات میں بہتری کے لیے ایک واضح خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

اس پیش رفت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حال ہی میں دہلی اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں انہوں نے قانون سازی تحقیق کو مضبوط بنانے اور معلومات تک ڈیجیٹل رسائی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کتب خانہ کو جدید آئی ٹی انفراسٹرکچر سے آراستہ ایک جدید ای-لائبریری میں تبدیل کیا جائے گا۔ IGNCA کی رپورٹ میں کتب خانہ کا نام تبدیل کر کے ’دہلی اسمبلی کتب خانہ، ریکارڈ خانہ و میوزیم‘ رکھنے کی سفارش بھی کی گئی ہے، تاکہ اس کے وسیع کردار کی بہتر عکاسی ہو سکے۔


پیش کردہ رپورٹ میں عملہ، ڈھانچہ اور تکنیکی شعبہ میں اصلاحات کی سفارش کی گئی ہے۔ کلیدی تجاویز میں ایک سینئر مشیر (کتب خانہ)، ایک اسسٹنٹ لائبریری و انفارمیشن آفیسر(ALIO)، 2 لائبریری اٹینڈنٹ اور لائبریری و انفارمیشن سائنس کے ٹرینیز کی تقرری شامل ہے۔ عملہ کے عہدوں اور تنخواہوں کی درجہ بندی کو 3 ماہ کے اندر بہتر بنانا ترجیح میں شامل ہے۔ پارلیمنٹ لائبریری جیسے اداروں سے تعاون کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔ ساخت پر مبنی اصلاحات میں مکمل کتب خانے کی تزئین و آرائش، جدید فرنیچر، کمپیکٹ شیلوِنگ، میوزیم طرز کے ڈسپلے اور دیمک سے بچاؤ کی کارروائیاں شامل ہیں، جو پی ڈبلیو ڈی کے ذریعے آر ایف پی عمل کے تحت نافذ کی جائیں گی۔

دی گئی جانکاری کے مطابق ویب سائٹ کو بھی مزید بہتر کیا جائے گا اور نئے کمپیوٹر و OPAC (آن لائن پبلک ایکسس کیٹلاگ) ٹرمینلز لگائے جائیں گے۔ ڈیجیٹائزیشن کا خاص زور ریکارڈز کے تحفظ پر ہوگا، جس میں OCR، قابلِ شناخت فارمیٹس کا استعمال ہوگا۔ نایاب مواد کے حصول کے لیے برٹش لائبریری جیسے اداروں سے شراکت داری کی جائے گی۔ اس منصوبے کے نفاذ کے لیے ایک پروجیکٹ مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جسے مخصوص بجٹ کی حمایت حاصل ہوگی۔


یہ تاریخی منصوبہ دہلی اسمبلی کو تحقیق پر مبنی، ڈیجیٹل طور پر فعال اور علم سے بھرپور ایک ادارہ بنانے کی سمت ایک انقلابی قدم ہے۔ یہ قدم ’ڈیجیٹل انڈیا‘ کے قومی ویژن کے عین مطابق ہے، جو شفاف حکمرانی، ڈیجیٹل شمولیت اور قانون سازی سے متعلقہ وسائل و ورثے تک عوام کی آسان رسائی کو فروغ دیتا ہے۔