جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 2000 طلباء ہاسٹل خالی کر کے اپنے گھروں کو لوٹے

ہاسٹل خالی کرنے والی لڑکیوں نے کہا کہ وہ جامعہ میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور تشدد سے خوفزدہ ہیں اور اسی خوف کے سبب لڑکیاں ہاسٹل خالی کر کے دہلی میں اپنے رشتہ داروں کے گھر یا اپنے وطن واپس لوٹ رہی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے دو ہزار سے زیادہ طلباء اپنے ہاسٹلوں کو خالی کر کے اپنے اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔ جامعہ اساتذہ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری پروفیسر ماجد جمیل نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ 70 فیصد سے زیادہ طلباء نے ہاسٹل خالی کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ جامعہ کے ہاسٹلوں میں 3000 کے قریب طلباء قیام کرتے ہیں۔

ہاسٹل خالی کرنے والوں میں سب سے بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔ ہاسٹل خالی کرنے والی تسلیم، عالیہ اور عشرت نے کہا کہ وہ جامعہ میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور تشدد سے سخت خوفزدہ ہیں اور اسی خوف کے سبب وہ اور ان کی دوسری ہم جماعت لڑکیاں ہاسٹل خالی کر کے دہلی میں اپنے رشتہ داروں کے گھر یا اپنے آبائی شہروں کو واپس لوٹ رہی ہیں۔


یہ لڑکیاں ضروری سامان لے کر اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئیں۔ ثانیہ نامی طالبہ نے بتایا کہ وہ اس پرتشدد ماحول میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتی ہیں۔ طالبات نے کہا کہ اتوار کے واقعات کے بعد ان کے اہل خانہ بھی خوف زدہ ہیں۔ یونیورسٹی کے اندر اور باہر کے حالات کے پیش نظر والدین مستقل طور پر ان طلباء کو گھر واپس آنے کو کہہ رہے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ ان میں سے بہت سی لڑکیاں احتجاج کا حصہ بھی نہیں تھیں۔

پروفیسر ماجد جمیل کے مطابق، یونیورسٹی انتظامیہ ان طلبہ میں اعتماد بحال کرنے کے لئے کوشاں رہے گی تاکہ طلباء بغیر کسی خوف کے اپنی تعلیم پر توجہ دے سکیں۔ پروفیسر جمیل نے امید ظاہر کی کہ 5 جنوری کو تعطیل کے اختتام پر زیادہ تر طلباء جامعہ واپس آجائیں گے۔


واضح رہے کہ جامعہ کے طلباء شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف سڑک پر اتر کر احتجاج کر رہے تھے اور اتوار کے روز طلباء کے مظاہروں کے دوران کچھ شرارتی اور بیرونی عناصر نے تشدد کی آگ بھڑکا دی۔ دریں اثنا شرپسندوں نے متعدد بسوں اور دو پہیہ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا تھا۔

غور طلب ہے کہ یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج کے پیش نظر 5 جنوری تک تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں منعقدہ امتحانات بھی کچھ وقت کے لئے ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ وہیں، دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف پچھلے چھ دن سے جاری طلباء کا احتجاج بدھ کے روز بھی جاری رہا اور جامعہ اساتذہ ایسوسی ایشن نے بھی یہاں مارچ نکال کر احتجاج درج کرایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM