وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں بتائی ’آپریشن سندور‘ کی حقیقت، کہا ’یہ کسی کے دباؤ میں نہیں روکا گیا‘
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آپریشن سندور کے حوالے سے کہا کہ ''آپریشن سندور مسلح افواج کی خدمات کی بہترین مثال ہے، جس کے تحت پاکستان کی ہر حرکت کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔"

پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستانی مسلح افواج کے ذریعہ انجام دیے گئے آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث شروع ہو چکی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سب سے پہلے آپریشن سندور کے کے حوالے سے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ''آپریشن سندور مسلح افواج کی خدمات کی بہترین مثال ہے، جس کے تحت پاکستان کی ہر حرکت کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔" انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ آپریشن سندور کسی کے دباؤ میں نہیں بلکہ مقصد کے حصول کے بعد روکا گیا۔ ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ "ہمارا یہ آپریشن مکمل طور سے کامیاب رہا اور مسلح افواج نے اپنا مقصد حاصل کر لیا۔ ہم نے کسی کے دباؤ میں آ کر اسے نہیں روکا، بلکہ ہم نے دشمن کے ہر منصوبے پر پانی پھیرا۔ ہمارا مقصد جنگ شروع کرنا نہیں تھا، بلکہ دہشت گردوں کے ڈھانچوں کو نیست و نابود کرنا تھا اور صرف 22 منٹ کے آپریشن میں اسے حاصل کر لیا گیا۔" وزیر دفاع نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ کسی کے دباؤ میں آپریشن سندور روکا گیا تھا۔ بلکہ پاکستان کی درخواست اور ڈی جی ایم او سطح پر بات چیت کے بعد ہی اسے روکا گیا۔
وزیر دفاع کے مطابق آپریشن سندور شروع کرنے سے قبل تمام پہلوؤں پر نہایت ہی گہرائی سے مطالعہ کر لیا گیا تھا۔ یہ آپشن منتخب کیا گیا تھا کہ دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو نقصان پہنچے اور پاکستان کے عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن سندور کے ذریعہ 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور صرف فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہماری پالیسی کا اہم اظہار تھا۔
راج ناتھ سنگھ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’پاکستان ہمارے کسی بھی ٹارگیٹ تک نہیں پہنچ پایا اور نہ ہی کسی املاک کو نقصان پہنچا پایا۔‘‘ اس دوران وہ اپوزیشن کو ہدف بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ "اپوزیشن نے یہ نہیں پوچھا کہ کتنے طیارہ گرے؟ اپوزیشن کے لوگ یہ پوچھتے رہے ہیں کہ ہمارے کتنے طیارے گرے؟ یہ سوال عوامی جذبات کی صحیح ترجمانی نہیں کرتا۔ انہوں نے ہم سے کبھی یہ نہیں پوچھا کہ ہماری فوج نے دشمنوں کے کتنے طیارے گرائے؟ ان کو سوال ہی پوچھنا ہے تو یہ سوال پوچھیں کہ کیا آپریشن سندور کامیاب رہا؟ جواب ہے ہاں۔‘‘ حالانکہ ٹرمپ کے ذریعہ دیے گئے 5 طیاروں والے بیان پر کانگریس نے حکومت سے یہ سوال کیا تھا کہ ’جنگ میں 5 جنگی طیارے اگر گرے تھے تو وہ کس ملک کے تھے؟‘
بہرحال، راج ناتھ سنگھ نے اپوزیشن پر طنز کستے ہوئے کہا کہ "امتحان میں قلم اور پنسل کے ٹوٹنے کی فکر نہیں کرنی چاہیے بلکہ نتیجہ پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ جب مقصد بڑے ہوں تو چھوٹے ایشوز پر توجہ نہیں دینی چاہیے، اس سے ملک کی سیکورٹی اور فوج کے وقار سے دھیان بھٹک سکتا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امتحان میں نتیجہ اہمیت رکھتا ہے۔ ہمیں بچوں کے نمبرات پر توجہ دینی چاہیے، اس بات کا نہیں کہ امتحان کے دوران اس کی پنسل ٹوٹ گئی تھی۔ نتیجہ یہ ہے کہ آپریشن سندور کے دوران ہماری مسلح افواج نے جو ہدف متعین کیا تھا، اسے مکمل طور پر حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔