بی جے پی حکومت کے ظلم کی شکست اور کسانوں کے عزم کی فتح یقینی: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کسانوں کے عزم مصمم کے آگے بی جے پی کے ظلم کی شکست طے ہے۔ کانگریس پارٹی پوری قوت کے ساتھ کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف ایک طرف کسانوں کی تحریک زبردست پیمانے پر جاری ہے، اور دوسری طرف کسانوں نے بھی کسانوں کے حق میں علم بلند کر رکھا ہے۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کسانوں کے نام پر بی جے پی اپنے ارب پتی دوستوں کو فائدہ پہنچانے والے سیاہ قوانین لے کر آئی ہے۔ بی جے پی حکومت نے عدالت اور کئی دیگر مقامات پر جھوٹ بولا کہ ان قوانین کو لانے کے پہلے کسانوں سے بات چیت کی گئی تھی۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ان قوانین کو لانے سے پہلے کسانوں سے کوئی بھی صلاح مشورہ نہیں کیا گیا تھا۔‘‘

پرینکا گاندھی نے اپنے پوسٹ میں کسانوں کی جاری تحریک کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ اپنی بات کہنے آئے کسان تقریباً 50 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے ہیں، لیکن ان کی طرف حکومت کی کوئی توجہ نہیں۔ پرینکا گاندھی اپنے پوسٹ میں لکھتی ہیں کہ ’’آخر کیا وجہ ہے کہ بی جے پی حکومت بغیر کسی بحث، بغیر کسانوں کی آواز سنے ان زرعی قوانین کو کسانوں پر تھوپنا چاہتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ میں بھی بغیر بحث کے اقتدار کا بلڈوزر چلا کر ان قوانین کو پاس کر دیا۔ اس بار بھی پارلیمنٹ اجلاس نہیں ہوا اور زرعی قوانین پر کوئی بحث نہیں ہو سکی۔‘‘


اپنے فیس بک پوسٹ میں کانگریس جنرل سکریٹری آگے لکھتی ہیں کہ ’’60 سے زائد کسانوں کی اس تحریک میں جان جا چکی ہے۔ ہزاروں کسان اور ان کے اہل خانہ اپنی کھیتی بچانے کے لیے عزم کے ساتھ تحریک میں اترے ہیں۔ بی جے پی سوچتی ہے کہ کسانوں اور ان قوانین کے بارے میں جھوٹ پھیلا کر وہ ان قوانین کو نافذ کر لے گی۔ کسانوں کے لیے بنے قوانین پر کسانوں کی ہی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔ لیکن کسانوں کے عزم مصمم کے آگے بی جے پی کے ظلم کی شکست طے ہے۔ کانگریس پارٹی پوری قوت کے ساتھ کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ جے کسان۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔