ہتک عزتی کا معاملہ: راہل گاندھی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے گجرات حکومت اور پورنیش مودی کو بھیجا نوٹس، 4 اگست کو ہوگی سماعت

سپریم کورٹ نے سزا پر روک لگانے سے انکار کرنے کے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے گجرات حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیا

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی عرضی پر گجرات حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیا، جس میں مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ راہل گاندھی کو سورت کی عدالت نے دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی عرضی پر شکایت کنندہ اور گجرات کے بی جے پی کے ایم ایل اے پورنیش مودی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے سے متعلق معاملے کی سماعت 4 اگست کو مقرر کی ہے۔

شکایت کنندہ پورنیش مودی نے نوٹس کا جواب داخل کرنے کے لیے عدالت سے 21 دن کا وقت مانگا لیکن عدالت نے انہیں 10 دن کی مہلت دی۔ عدالت نے کہا کہ اس مرحلے پر محدود سوال یہ ہے کہ کیا سزا معطل کی جا سکتی ہے؟

جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس پی کے مشرا کی بنچ نے معاملے کی سماعت کے بعد گجرات حکومت اور پورنیش مودی سے جواب طلب کیا۔ سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے 18 جولائی کو گاندھی کی عرضی سننے کے لیے اس وقت رضامندی ظاہر کی تھی جب سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے اس معاملے کا خصوصی ذکر کر کے فوری سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔


گجرات حکومت کے سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر پورنیش مودی نے 2019 میں کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی کے دوران راہل گاندھی کے اس تبصرہ پر مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا کہ 'مودی تمام چوروں کی کنیت کیوں ہے؟ 13 اپریل 2019 کو مقدمہ درج کیا گیا۔ اس معاملے میں راہل گاندھی کو سورت کی عدالت نے سزا سنائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔