ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں ڈیپ فیک تشویش کا باعث: وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے مصنوعی ذہانت کے فوائد اور خطرات کا ذکر کرتے ہوئے ڈیپ فیکس کے خطرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستان کی زبانوں کے تنوع کو اے آئی کے ذریعے سنبھالنے کی ضرورت پر زور دیا

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم مودی اور بل گیٹس / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعظم مودی اور بل گیٹس / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ایک بہت بڑا موقع پیش کرتی ہے لیکن اس طرح کی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کی وجہ سے ڈیپ فیک کا بہت بڑا خطرہ بھی لاحق ہے۔ مائیکروسافٹ کے شریک بانی اور ارب پتی تاجر بل گیٹس کے اس سوال پر کہ ہندوستان اے آئی کو کس نظر سے دیکھتا ہے، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اے آئی جیسی ٹیکنالوجی کو سنبھالنے کے لیے مناسب تربیت ضروری ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’میں نے اے آئی اور اس کے خطرات پر ماہرین سے بات چیت کی ہے۔ میں نے مشورہ دیا کہ غلط معلومات کو روکنے کے لیے ہمیں اے آئی سے تیار کردہ مواد کے واٹر مارکس سے شروعات کرنی چاہیے۔ اے آئی سے تیار کردہ مواد کے مناسب ذرائع کا بھی ذکر کیا جانا چاہیے۔‘‘

وزیر اعظم نے گیٹس سے کہا، ’’کوئی لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے میری آواز کا غلط استعمال بھی کر سکتا ہے اور اس طرح کے ڈیپ فیک ایک ہنگامہ کھڑا کر سکتے ہیں۔ ہمیں ڈیپ فیک کو کنٹرول کرنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘


وزیر اعظم کے مطابق اے آئی کو جادوئی ٹول کے طور پر استعمال کرنا یا چیٹ جی پی ٹی کو خط لکھنے کے لیے کہنا اس شاندار ٹیکنالوجی کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کو بہتر بنانے اور حقیقی زندگی کے مسائل حل کرنے کے لیے اے آئی سے مقابلہ کرنا چاہیے۔

پی ایم مودی نے مائیکروسافٹ کے شریک بانی سے کہا کہ ’’ہندوستان میں بہت سی زبانیں اور بولیاں ہیں اور ہمیں لوگوں کو ان کو پہچاننے اور اپنانے میں مدد کے لیے اے آئی پر زور دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔