کسان تحریک میں سرخیوں میں آئے پنجابی اداکار دیپ سدھو کی سڑک حادثہ میں موت

دیپ سدھو دہلی بارڈر پر چل رہی کسان تحریک کے دوران اس وقت مزید مشہور ہوگئے تھے جب ان پر الزام لگا تھا کہ لال قلعہ پر جھنڈا لہرانے والوں میں ان کا کردار تھا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پنجابی اداکار دیپ سدھو کی منگل کی رات ہریانہ میں سونی پت کے نزدیک سڑک حادثہ میں موت ہوگئی۔ حادثہ اس وقت ہوا جب دیپ سدھو اپنی منگیتر کے ساتھ گاڑی میں دہلی سے پنجاب واپس آرہے تھے۔

سونی پت ضلع کے کھرکھودا سب ڈویژن کے تحت آنے والے گاوں پیپلی ٹول پلازہ کے نزدیک یہ سڑک حادثہ ہوا جس میں دیپ سدھو کی موت ہوگئی جبکہ منگیتر کی حالت سنگین ہے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو کھرکھودا سی ایچ سی میں رکھوایا ہے۔


ذہن نشیں رہے کہ دیپ سدھو دہلی بارڈر پر چل رہی کسان تحریک کے دوران اس وقت مزید مشہور ہوگئے تھے جب ان پر الزام لگا تھا کہ لال قلعہ پر جھنڈا لہرانے والوں میں ان کا کردار تھا ۔اطلاع کے مطابق پنجابی کلاکار دیپ سدھو اپنی منگیتر رینا رائے کے ساتھ اسکارپیو کار میں سوار ہوکر دہلی سے پنجاب کے لئے نکلے تھے۔ دیر رات کے ایم پی کرکھرکھودا سب ڈویژن کے گاوں پیپلی ٹول پلازہ کے نزدیک ان کی گاڑی ایک ٹرک سے ٹکرا گئی۔ ٹکر اتنی زبردست تھی کہ گاڑی کے پرخچے اڑگئے۔ حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ پولیس کے پہنچنے تک دیپ سدھو دم توڑ چکے تھے اور ان کی منگیتر رینا رائے کی حالت سنگین تھی۔

واضح رہے سدھو کی پیدائش مکتسر صاحب کے گاؤں ادے کرن میں ہوئی تھی۔ 1984 میں پیدا ہوئے سدھو کاخاندان کچھوقت بعد گاؤں چھوڑ کر چلا گیا تھا ۔ سدھو نے قانون کی پڑھائی کی تھی اور وہ فلم’ زورا 10 نمبریا ‘کے بعد سے خبروں میں آئے تھے۔دیپ سدھو نے اپنےاداکاری کے کیریئر کی شروعات ماڈلنگ سے کی تھی اور وہ کنگ فشر ماڈل ہنٹ میں کامیاب ہوئے تھے۔انہوں نے مسٹر انڈیا مقابلے میں مسٹر پرسنالٹی کا خطاب جیتا تھا۔


دیپ سدھوکسان تحریک کے دوران چرچا میں آئے تھے پہلے ان کا پولیس والوں کے ساتھ انگریزی میں بات چیت والا ویڈیو خوب وائرل ہو ا تھا ۔ اس تحریک کے دوران ہوئے تشدد کے لئے دیپ سدھو گرفتار بھی ہوئے تھے جس کی وجہ سے وہ جیل میں بھی رہے اور اب وہ ضمانت پر باہر تھے۔دیپ سدھو نے خود کو اس معاملہ میں بے قصور بتایا تھا اور کہا تھا کہ انہیں پھنسایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔